دفاعی اعتبار سے اہم ترین خطہ گلگت بلتستان کے عوام ہفتہ سے سراپا احتجاج –
افسوس کی بات ہے کہ پاکستانی میڈیا جہاں خبر کی تلاش میں مارے مارے پھرتے ہیں لیکن ایک خطہ ایسا ہے جسے قانونی طور پر پاکستان کا حصہ تصور نہیں کیا جاتا – جہاں کے عوام کی وفاداریوں کے سبب پاکستان کی حاکمیت قائم ہے – جہاں کے لوگ غیر آئینی ہونے کے باوجود پاکستان کے دفاع میں فرنٹ لائن فائٹر سمجھے جاتے ہیں – کے ٹو پاکستان ، سیا چن پاکستان ، قراقرم پاکستان کا حصہ سمجھے جاتے ہیں لیکن یہاں کے عوام جب مسائل کی حل کی بات کرتے ہیں تو غیر آئینی ہو جاتے ہیں –
دنیا میں پاکستان کا نام روشن کرنے میں آئینی صوبوں سے زیادہ گلگت بلتستان کے عوام پیش پیش ہیں لیکن اس دھرتی کے عوام جب اپنے حقوق کے لئے پاکستان کی تاریخ کا سب سے پر امن احتجاج ایک ہفتے سے جاری ہے مگر حکومت بشمول پاکستان میڈیا خاموش ہیں – کیا وجہ ہے ؟
کیا اس علاقے کی عوام کو بھی وہی نعرہ لگانے کی طرف دھکیل رہے ہو جس سے ملکی سالمیت کو نقصان ہو ؟ میڈیا کی خاموشی اور حکمرانوں کی نظر اندازی یہاں کی عوام کو کیا پیغام دے رہی ہے ؟
یاد رہے گلگت بلتستان کے عوام نے انیس سو اڑتالیس میں اپنی مدد آپ کے تحت ڈوگرا حکومت سے جنگ کر کے آزاد خود مختار خطے کے قیام کے بعد بغیر کسی شرائط کے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا تھا – شاید اسی بات کی سزا دی جا رہی ہے –
حکمرانوں اور میڈیا سے درخواست ہے کہ اپنی بے حسی ختم کرنے هوئے گلگت بلتستان کے عوام کے مطالبات کو فوری پورے کیے جایں وگرنہ پاکستان ایک اور بنگلہ دیش کا متحمل نہیں ہو سکتا –