Najam Sethi’s appointment as PCB Chairman is a reward for fixing 35 punctures in elections for Nawaz Sharif
Nawaz Sharif’s nepotism and corruption in favour of Najam Sethi and Jang Group is once again confirmed.
Nawaz Sharif has gifted the lucrative Pakistan Circket Board (PCB) to his preferred media group (Jang Group) toady, Najam Sethi for services rendered before, during and after elections.
We have written on this before but the removal of a professional like Zaka Ashraf with solid cricket administration skills and a very successful track road is yet another example of nepotism and corruption by Nawaz Sharif.
Najam Sethi has no cricketing experience. His biggest past time is regurgitating ISI gossip in his typical pompous and chauvinistic tone. His typical method is venom for PPP, abuse for PTI and a soft corner for PML N and Pakistan army.
Indeed, Sethi has to offer explanation for the 35-puncture scandal, rigging in elections, that he and his team of liberstyle liberals including Nadeem Paracha, Ejaz Haider, Beena Sarwar, Raza Rumi and Hamid Mir are trying to hide or ignore.
Of course, Sethi’s fake liberal puppies will never explain that one of the stated reasons for Zaka Ashraf’s dismissal was that he isolated Pakistan in the Big 3 decision. However, a recent report by BBC Urdu explains that it was Najam Sethi, not Zaka Ashraf, who represented Pakistan in that meeting and that it was Sethi who remained completely inactive and quiet on this issue when he was intermic chief of PCB. There’s high possibility that Sethi received kickback from India or UK to ensure smooth passing of the Big-3 structure. However, Zaka Ashraf was made a scapegoat for Sethi’s corruption and inefficiencies.
“When the election tribunal rules on them we will know… who fixed the puncture and who was rewarded with the gift of the PCB chairmanship,” Imran Khan told reporters.
“Fixing the punctures” refers to election rigging allegations. 35 punctures is a term used for alleged rigging in 35 constituencies facilitated by caretaker CM Najam Sethi during 11 May elections 2013 for which PTI has a proof. Najam Sethi also released 100 Deobandi terrorists of ASWJ (Sipah-e-Sahaba) who are killing innocent Sunni Barelvis and Shias across Pakistan.
Imran Khan also questioned whether Sethi, who is best known as the editor of the liberal Friday Times weekly newspaper, had enough cricketing knowledge for the post. (Dawn)
Refer to twitter exchange on this topic:
میں منتخب ہوکر آیا ہوں: نجم سیٹھی
عبدالرشید شکور
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی
آخری وقت اشاعت: پير 10 فروری 2014 , 16:10 GMT 21:10 PST
Facebook
Twitter
Google+
دوست کو بھیجیں
پرنٹ کریں
مجھے پاکستان کرکٹ بورڈ کا نیا آئین بنانے کی ذمہ داری دی گئی ہے: نجم سیٹھی
پاکستان کرکٹ بورڈ کی باگ ڈور دوبارہ سنبھالنے والے نجم سیٹھی نے یہ واضح کردیا ہے کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے آئین اور ایس آر او کے تحت منتخب ہوئے ہیں اور ان کا انتخاب وزیراعظم کی قائم کردہ کمیٹی کے ارکان نے کیا ہے۔
اسی بارے میں
میں نہیں سمجھتا کہ پاکستان تنہا رہ گیا: ذکا اشرف
کیا ذ کا اشرف کو ہٹایا جانا آسان ہے؟
وزیراعظم نہ ملے ، ذکا اشرف سنگاپور روانہ
متعلقہ عنوانات
کھیل, کرکٹ
نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ وہ یہ غلط فہمی دور کرنا چاہتے ہیں کہ یہ کوئی عارضی یا ایڈہاک کمیٹی نہیں ہے، اب ان کے پاس مکمل اختیارات موجود ہیں۔
انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنے آئینی اختیارات استعمال کیے جو اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے بھی تسلیم کیے کہ وزیرِ اعظم کے پاس یہ اختیار ہے اور اسی اخِتیار کے تحت انھوں نے یہ کمیٹی قائم کی ہے۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ انھیں پاکستان کرکٹ بورڈ کا نیا آئین بنانے کی ذمہ داری دی گئی ہے جس میں اصلی انتخاب ہوں کیونکہ پچھلا آئین صرف ایک شخص کے لیے بنایا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کرکٹ بورڈ کے سامنے سب سے اہم معاملہ آئی سی سی میں اپنی پوزیشن کو ٹھیک کرنا ہے کیونکہ پاکستان انٹرنیشنل کرکٹ میں بالکل تنہا رہ گیا ہے۔ بگ تھری کے معاملے سے صحیح طور پر نہیں نمٹاگیا وہاں ہمیں ناکامی ہوئی اسے دور کرنا ہوگا‘۔
انھوں نے کہا کہ ذکا اشرف کے کیے گئے تمام فیصلوں کا منگل کو ہونے والے اجلاس میں جائزہ لیا جائے گا۔
دوسری جانب برطرف کیے گئے چیئرمین ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ حکومت کا اقدام غیر جمہوری ہے اور وہ اس ضمن میں قانونی مشاورت کے بعد لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/sport/2014/02/140210_najam_sethi_presser_rwa.shtml
وزیراعظم نہ ملے ، ذکا اشرف سنگاپور روانہ
عبدالرشید شکور
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی
آخری وقت اشاعت: جمعـء 7 فروری 2014 , 15:54 GMT 20:54 PST
Facebook
Twitter
Google+
دوست کو بھیجیں
پرنٹ کریں
حکومت نے ذکا اشرف کی بحالی کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا لیکن بعد میں یہ درخواست واپس لے لی
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ذکا اشرف وزیراعظم نوازشریف سے تمام تر کوششوں کے باوجود ملاقات میں ناکامی کے بعد سنگاپور روانہ ہوگئے ہیں جہاں ہفتے کے روز آئی سی سی کا انتہائی اہم اجلاس ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کیے جانے کے بعد وزیراعظم اب پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن بن چکے ہیں۔
اسی بارے میں
کیا ذ کا اشرف کو ہٹایا جانا آسان ہے؟
’تینوں ممالک نے اپنے مفادات کو بھی مدنظر رکھنا ہے‘
ذکا اشرف کے خلاف حکومتی درخواست واپس لے لی گئی
متعلقہ عنوانات
کھیل
کلِک ہم بھی اپنا فائدہ دیکھیں گے: ذکا اشرف
کلِک حکومتی مداخلت خارج از امکان نہیں: توقیر ضیا
ذکا اشرف وزیراعظم نوازشریف سے بنگلہ دیش کی سیاسی صورتحال کے تناظر میں ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹونٹی میں پاکستانی ٹیم کی شرکت اور آئی سی سی میں مستقبل میں ہونے والی انتہائی اہم تبدیلیوں کے ضمن میں سرکاری موقف حاصل کرنا چاہتے تھے لیکن وزیراعظم سے ملاقات کرنے میں ناکام رہے۔
ذکا اشرف کو اس صورتحال میں ان اہم معاملات پر امور خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز سے ملاقات کرنی پڑی جنہوں نے ذکااشرف کو بتایا کہ ان معاملات پر سمری وزیراعظم کو بھیجی جا رہی ہے اور جواب ملنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ کو مطلع کردیا جائے گا۔
ذکا اشرف نے ایک سے زائد بار وزیراعظم سے ملاقات نہ ہونے کا شکوہ بھی کیا ہے کہ انہوں نے دو بار وزیراعظم کو خط بھی ارسال کیا لیکن اس کا جواب نہیں ملا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ حکومت نے ذکا اشرف کی بحالی کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا لیکن بعد میں یہ درخواست واپس لے لی۔
بعض ذرائع کے مطابق حکومت ذکا اشرف کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے بارے میں تیاری کر چکی ہے اور حکومت صرف آئی سی سی کے اجلاس کا انتظار کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت آئی سی سی اجلاس سے قبل کوئی قدم اٹھاکر بین الاقوامی کرکٹ میں پاکستان کی جگ ہنسائی نہیں کرنا چاہتی کیونکہ آئی سی سی کے گزشتہ اجلاس میں بھی یہ بات کہی گئی تھی کہ آئی سی سی میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے لوگ بار بار تبدیل ہوتے ہیں۔
کلِک کیا ذکا اشرف کو ہٹایا جانا آسان ہے؟
مستعفیٰ ہونے کی توقع
“حکومت ذکا اشرف سے مستعفیٰ ہونے کی توقع رکھے ہوئے تھی لیکن انہوں نے یہ واضح کردیا ہے کہ وہ استعفی نہیں دیں گے کیونکہ وہ جمہوری انداز میں کرکٹ بورڈ کے صدر بنے اور اب عدالت نے انہیں ان کے عہدے پر بحال کیا ہے”
ذرائع
ذکا اشرف نے عدالت کی جانب سے بحال ہونے کے بعد قومی کرکٹ سے متعلق فیصلے کرنے شروع کر دیے ہیں جن میں چیف سلیکٹر کے طور پر عامر سہیل کی تقرری قابل ذکر ہے ۔اس کے علاوہ آئندہ چند روز میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے نئے کوچ کی تقرری بھی ہونے والی ہے۔
ذکا اشرف نے ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹونٹی کے لیے سابق ٹیسٹ کرکٹر اور کرکٹ بورڈ میں ایک طویل عرصے سے موجود ذاکر خان کو منیجر مقرر کیا ہے۔ان سے پہلے یہ ذمہ داری سابق وکٹ کیپر معین خان نبھا رہے تھے۔
کرکٹ بورڈ میں تبدیلی کی صورت میں نجم سیٹھی ایک بار پھر باگ ڈور سنبھالنے کے مضبوط دعویدار ہیں جنہیں نواز شریف نے ذکا اشرف کی معطلی کے بعد کرکٹ بورڈ کا سربراہ مقرر کیا تھا لیکن اسلام آباد ہائی کورٹ نے انہیں بڑے فیصلے کرنے سے روک دیا تھا۔بعدازاں ڈویژن بنچ نے ذکا اشرف کو بحال کردیا۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/sport/2014/02/140207_zaka_pm_singapor_ra.shtml