جمہوریت اور پاکستان کی مذہبی سیاسی جماعتیں

Picture<

لاہور میں ایک رکشا کے پیچھے لگا بینر

جمہوریت جمہوریت جمہوریت

مختلف
 نعرے سننے کو ملتے ہیں، کبھی جمہوریت بہترین انتقام تو کبھی جمہوریت کفریہ نظام.
لیکن ایک بات جس کا دم پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں بھرتی نظر آتی ہیں، وہ ہے جمہوریت کا تسلسل. پاکستانی اسٹیبلشمنٹ بھی شائد اسی پر متفق ہے.
مسئلہ ہے تو صرف پاکستان کی مذہبی سیاسی جماعتوں کا، کچھ سمجھ نہیں آتا کہ آخر وہ چاہتے کیا ہیں
آج کا پاکستان دو راہے پر کھڑا ہے، ایک طرف پاکستان کے ادارے بشمول فوج ہیں جو عوامی نظام کو حتی الامکان سپورٹ کر رہے ہیں تو دوسری جانب ایک طاقت ہے جو پاکستان کے آئین ہی کو نہیں مانتی اور جبرو دھونس کی مدد سے اپنی تشریح شدہ شریعت کے مطابق نظام چاہتی ہے. جمہوریت کو وہ کافرانہ نظام اور الیکشن کو مرتدانہ عمل گردانتی ہے. کچھ لوگ انہیں طالبان کا نام دیتے ہیں تو کچھ لوگ انہیں بگڑے ہوے بچے کہتے ہیں. خیر ان مٹھی بھر بگڑے ہوئے دہشت گردوں کو سنبھالنا شاید پاکستان کے لئے اتنا مشکل نہیں، لیکن لمحہ فکریہ یہ ہے کہ تمام مذہبی سیاسی جماعتیں بشمول جماعت اسلامی ان کے نفاذ خلافت مطالبے کی حمایت کرتی نظر آ رہی ہیں.

جناب سید منور حسن صاحب نے تو یہ تک کہ دیا کہ طالبان اور ہماری منزل ایک ہے بس طریقہ مختلف.
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر پارلیمنٹ کے اندر بیٹھے ھوۓ افراد، جو کہ اسی آئین پر حلف لیتے ہیں اور جمہوریت کے تسلسل اور آئین کے حق میں کام کرنے کا وعدہ کرتے ہیں وہی اس نظام کی بربادی کا مقصد بھی دل میں لئے بیٹھے ہیں اور اس کے خلاف برسرپیکار طاقتوں کو اخلاقی و افرادی مدد  بھی بہم پہنچا رہے ہیں. کیا یہ لمحہ فکریہ نہیں؟

آخر کیوں یہ مذہبی جماعتیں پاکستان کے نظام کو لپیٹنے کے درپے ہیں؟
 اگر تاریخ پر نگاہ دوڑائیں تے جان جائیں گے کہ انہی لوگوں نے پاکستان کی بنیاد سے انکار کیا اور محمد علی جناح کو بھی کافر اعظم کے لقب سے نوازا. پھر ہر دور میں آمروں کے مددگار رہے.
سوچنے کی بات یہ ہے کہ کس ڈھٹائی سے پاکستان میں مذہبی سیاسی لوگ اسمبلیوں میں عہدے لئے بیٹھے ہیں اور پھر جگہ جگہ

“جمہوریت چھوڑ، خلافت لا”

کے اشتہار لگا کر آمریت کی راہ بھی ہموار کر رہے ہیں

کیا یہ وقت نہیں ان سیاستدانوں کے جاگنےکا جو پاکستان میں مضبوط جمہوریت دیکھنا چاہتے ہیں؟
اگر ان طاقتوں کو بنگلہ دیش کی طرز پر آج نہ روکا گیا تو شاید کل پاکستان کے سیاستدان ہاتھ ہی 
ملتے رہ جائیں اور یہ مذہبی سیاستدان طالبان کی مدد سے حکومت پر براجمان ہوں.
ورنہ 
پھر پچھتاۓ کیا ہوت ؟؟

Source :

http://www.loudrebel.com/1/post/2013/12/1.html

Tweets @Askari_H

Comments

comments

Latest Comments
  1. Saad
    -
  2. rana omair
    -