بیروت بم دھماکوں میں سعودی عرب کا ہاتھ ہے- حسن نصراللہ
بیروت بم دھماکوں میں سعودیہ عرب کا ہاتھ ہے-حسن نصراللہ
بیروت(نیوز ایجنسیاں،مانٹیرنگ ڈیسک)لبنان کی شیعہ میلیشیا حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ بیروت میں ایرانی سفارت خانے پر خودکش حملے کے پیچھے سعودی انٹیلی جنس کا ہاتھ ہے جس کو سعودیہ عرب کے حکمرانوں کی اشیرباد حاصل ہے-ان کا کہنا تھا کہ سعودی انٹیلی جنس عراق میں شیعہ نسل کشی کرنے والوں کی امداد اور حمائت کررہی ہے-ان کا کہنا تھا کہ القائدہ کے جس گروپ نے بیروت بم دھماکوں کی زمہ داری قبول کی ہے اس کا کہنا ٹھیک ہے مگر اس گروپ کی حمائت اور تعاون سعودی انٹیلی جنس کررہی ہے-یہ پہلا موقعہ ہے کہ حزب اللہ کے صدر نے براہ راست کھلے عام سعودیہ عرب کے خلاف بیان دیا ہے-یاد رہے کہ بیروت میں قائم ایرانی سفارت خانے کو دو خودکش بم دھماکوں سے نشانہ بنایا گیا تھا جس میں 24 افراد ہلاک ہوئے تھے-ان دھماکوں کی زمہ اری القائدہ سے منسلک گروپ نے قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ایران اور حزب اللہ کی شام میں مداخلت کا ردعمل ہے-حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کا یہ بیان ایسے مرحلے پر سامنے آیا ہے جب وہ خود قطری حکام سے اپنی ملاقات کی تصدیق کرچکے ہیں اور ایرانی وزیر خارجہ عرب ریاستوں کے دورے پر ہیں-اور انہوں نے اومان کے دارالحکومت مسقط میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ انکشاف کیا تھا کہ 6-عالمی قوتوں سے پہلے مذاکرات خفیہ طور پر اومان میں ہوتے رہے اور اس معاہدے میں اومان کے بادشاہ سلطان قابوس کے اہم اور کلیدی کردار ادا کیا تھا-مڈل ایسٹ سے یہ خبریں بھی آرہی ہیں کہ گلف ریاستیں ایران اور جی پلس فائیو کے درمیان ایٹمی پروگرام پر ڈیل کا خیرمقدم کررہی ہیں-
Comments
Tags: Al-Qaeda, Saudi Arabia KSA, Sectarianism