بلوچستان میں سیاسی ہلاکتیں: ٹائم لائن
posted by Laila Ebadi | July 15, 2010 | In Newspaper Articles, Urdu ArticlesSource BBC Urdu
دو ہزار دس
چودہ جولائی دو ہزار دس، سینیٹر حبیب جالب
بلوچستان نیشنل پارٹی( مینگل گروپ) کے مرکزی سیکریٹری جنرل اور سابق سینیٹر حبیب جالب ایڈووکیٹ کو کوئٹہ میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔
گیارہ جولائی، مولابخش دشتی
نیشنل پارٹی کے رہنما اور ضلع تربت کے سابق ناظم کو گاڑی میں سفر کے دوران گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
نو جولائی، بشیر بگٹی، قاسم بگٹی
نامعلوم افراد نے گھات لگا کر ان کی گاڑی پر حملہ کیا اور انہیں گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔
ستائیس جون، فیض الدین ساسولی
پیپلز پارٹی کے رہنما فیض الدین ساسولی کو خصدار میں نامعلوم افراد نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
دو ہزار نو
آٹھ اپریل، غلام محمد بلوچ، شیر محمد بلوچ، لالا منیر بلوچ
بلوچستان نیشنل موومنٹ اور بلوچ ریپبلکن پارٹی کے ان تینوں رہنماوں کے اغوا کے چند روز بعد لاشیں تربت سے ملیں تھیں۔
انتیس نومبر دو ہزار آٹھ، منحرف بگٹی کمانڈر قتل
بلوچستان کے شہر ڈیرہ بگٹی میں پولیس کو ایک سر کٹی لاش ملی ہے جس کے بارے میں کالعدم تنظیم بلوچ ریپبلکن آرمی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ نواب اکبر بگٹی کے ایک منحرف کمانڈر عزیز کی لاش تھی۔
اکیس نومبر دو ہزار سات، میر بالاچ مری
نوابزادہ بالاچ مری ایک کارروائی میں ہلاک ہوگئے جس کے بعد بلوچستان کے بیشتر شہروں میں ہنگامے پھوٹ پڑے۔ اطلاعات کے مطابق بالاچ مری پاک افغان سرحد کے قریب بلوچستان کے علاقہ نوشکی کے قریب سر لچ کے مقام پر سکیورٹی فورسز کے ساتھ ایک جھڑپ میں ہلاک ہوئے۔
چھبیس اگست دو ہزار چھ، نواب اکبر خان بگٹی
بلوچ رہنما نواب اکبر بگٹی ایک فوجی آپریشن میں ہلاک ہوئے۔ اس آپریشن میں چودہ سکیورٹی اہلکار اور نواب اکبر بگٹی کے کچھ ساتھی بھی ہلاک ہوئے تھے۔