One Maulvi Omar arrested; other "Maulvi Omars" still at large

مولوی عمر
Maulvi Omar was reportedly picked up while traveling in a tribal area by car close to the Afghan border.


Senior Taleban officials captured in Pakistan
Zahid Hussein in Islamabad

From Times Online
August 18, 2009

Pakistani security forces have captured a senior Taleban commander and a close associate of the slain militant leader Baitullah Mehsud, dealing yet another blow to the Islamists who present the biggest threat to the country’s security.

Maulvi Omar, who worked as a spokesman for Tehrik-e-Taleban Pakistan was arrested on Monday night when driving with two associates in the Mohmand tribal region bordering Afghanistan, according to Pakistani intelligence sources. He was apparently on his way to a secret meeting of top Taleban commanders, official sources claim.

Mr Omar was one of the most high profile of Taleban officials, who frequently called journalists claiming responsibility for terrorist attacks in Pakistan.

He had been keeping a low profile in recent months as Pakistani security forces launched offensives in the Mohamand region where he lived. Local officials said the arrest was made possible by the help of local anti-Taleban militia.

On Monday police also arrested another close associate of Mr Mehsud after he arrived in Islamabad seeking medical treatment.

Qari Saifullah, who was allegedly involved in several terrorist attacks in Pakistan had been injured during a US drone strike in South Waziristan police said. It was unclear whether it was the same US missile strike which killed Mr Mehsud on August 5.

Analysts said the capture of such high profile officials would further weaken the militant organisation which was already in disarray following the death of Mr Mehsud.

Senior Taleban commanders have been engaged in a fierce power struggle following their commander’s death. There have been reports of violent clashes between the supporters of the two main contenders to his throne, Wali Ur Rehman and Hakimullah Mehsud. The Taleban shura (Council) has yet to choose between the two.

….

طالبان ترجمان کیوں ضروری؟

’ہارون صاحب عمر خبرے کوم، مالا حکیم اللہ نمبر خو لگ راکئے۔ ستاسو ورسرا خبرا شوے دا خو زما رابطہ ورسرا نہ کیگی۔ (ہارون صاحب عمر بات کر رہا ہوں۔ مجھ حکیم اللہ کا نمبر تو دیں۔ آپ کی اس سے بات ہوی ہے لیکن میرا رابطہ نہیں ہو رہا۔)’

یہ ٹیلیفون کال مجھے موصول ہوئی کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے مرکزی ترجمان مولوی عمر کی گرفتاری سے چند روز قبل جس میں وہ حکیم اللہ محسود کا نمبر مجھ سے مانگ رہے تھے۔

اس کال سے ناصرف فوجی کارروائی کے نتیجے میں شدت پسندوں کے رابطوں میں بظاہر کمی دکھائی دیتی ہے بلکہ ایک ترجمان کی مشکل بھی جو تنظیم کی قیادت سے دور بیٹھا ان کا موقف دنیا پر واضح کرنے کی ڈیوٹی باقاعدگی سے دے رہا تھا۔

افغانستان میں تو روسیوں کے خلاف مزاحمت کے وقت سے ترجمان کا عہدہ کافی پرانا ہے۔ لیکن پاکستانی طالبان نے ترجمان کے عہدے کو اس کی اہمیت مدنظر رکھتے ہوئے مستقل حیثیت سن دو ہزار چار میں دی تھی۔ اس سے قبل نیک محمد اور عبداللہ محسود جیسے شدت پسند خود اپنے ترجمان ہوا کرتے تھے۔

سن دو ہزار چار کے بعد طالبان نے مرکزی اور مقامی سطحوں پر ترجمانوں کا ایک باقاعدہ نیٹ ورک قائم کیا ہے۔ اس کی بڑی وجہ طالبان کا خوف ہے کہ کہیں نیک محمد کی طرح وقت بے وقت میڈیا سے گفتگو میں ان کے رہنماؤں کی زندگی کو خطرہ ہوسکتا ہے۔ لہذا قدرے کم اہم شخص کو ترجمان مقرر کر دیا جاتا ہے جو ضرورت پڑنے پر میڈیا سے رابطہ کرتا ہے۔

سب سے پہلے اس بابت شمالی وزیرستان نے پہل کرتے ہوئے عبداللہ فرہاد نامی ایک شخص کو وہاں کے مقامی طالبان کا ترجمان مقرر کیا تھا۔ اس کے بعد آج کل وہاں کی ترجمانی احمد اللہ احمدی کے حوالے ہے۔

لیکن تحریک طالبان پاکستان کے دسمبر دو ہزار سات میں قیام کے بعد مولوی عمر کو اس کا پہلا باضابطہ ترجمان مقرر کیا تھا۔ اس سے قبل بیت اللہ محسود کی ترجمانی کے فرائض حکیم اللہ محسود سرانجام دیتے رہے تھے۔

جہاں جہاں جنگ ہوئی وہاں وہاں طالبان کو مقامی سطح پر بھی ترجمان کی ضرورت پڑتی رہی۔ اس کی ایک مثال سوات میں طالبان کی جانب سے امریکہ پلٹ مسلم خان کو اپنا ترجمان مقرر کرنا ہے۔ اس کے علاوہ مقامی سطح پر ترجمان موجود ہیں لیکن میڈیا سے بات انتہائی اہم مواقعوں پر ہی کرتے ہیں۔ ان میں مہمند ایجنسی کے ترجمان شکیل ہیں جنہوں نے گزشتہ دنوں شبقدر میں ایک حملے کی ذمہ داری قبول کی۔

گزشتہ دنوں تحریک طالبان کی مرکزی قیادت کے بارے میں بار بار مختلف افواہوں کے سامنے آنے کے بعد تحریک نے اعظم طارق نامی شخص کو اس کا وزیرستان اور مرکزی قیادت کے لیے ترجمان مقرر کیا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان کی تقرری سے مولوی عمر کو کوئی فرق نہیں پڑے گا اور وہ بدستور مرکزی ترجمان برقرار رہیں گے۔

ان ترجمانوں کے بارے میں اور کچھ واضح ہونا ہو ان کے بارے میں ایک بات کافی واضح ہے کہ ان کے نام کبھی بھی اصلی نہیں ہوتے۔ وہ اپنی ترجعع اور پسند ناپسند کے مطابق اپنے لیے نام چنتے ہیں۔ اب اعظم طارق جیسا نام قبائلی علاقوں میں قدرے غیرمعمولی ہے۔ کچھ لوگوں کو شک ہے کہ یہ دیگر شدت پسند تنظیموں جیسے کہ سپاہ صحابہ کے تحریک طالبان سے روابط ہیں جن کا ان ناموں سے اظہار ہوتا ہے۔

اب تک جو بھی ترجمان مقرر کیا گیا ہے اس کے لیے اہم ترین معیار شاید اس کا پشتو اور اردو میں ماہر ہونا ہی دکھائی دیتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کی مشکل سوالات کا جواب گول کرنے کی صلاحیت بھی یقینا مدنظر رکھی جاتی ہے۔ ان ترجمانوں کا واحد ہتھیار ان کا موبائل فون ہی ثابت ہوا ہے۔ فوجی آپریشن ہوں یا ان کا دور وفاقی وزیر اطلاعات کا ملنا مشکل ہوگا لیکن ان کا نہیں۔ جب بھی ممکن ہوا فون کرکے یا تو خود رابطہ کیا یا پھر بات کر لی۔ اکثر یہ بھی صاف صاف صحافیوں سے کہا کہ ان کے موبائل میں پیسے نہیں لہذا انہیں فون کرلیں۔

اب تک طالبان ترجمان تو زیر عتاب ہیں اور ان کا اس قسم کے کسی تعلیمی ادارے میں داخلے کا امکان نہیں لیکن افغانستان میں طالبان ترجمان کے ساتھ کافی دلچسپ صورتحال رہی۔ کبھی تو ملا ضعیف کی طرح انہیں امریکیوں کے حوالے کر دیا گیا تو کبھی سید رحمت اللہ ہادی جیسے ایک عاد نے امریکی یونیورسٹی میں داخلہ بھی لیا۔

پاکستانی ترجمان شاید اتنے اہم نہیں لہذا انہیں امریکہ اپنے قبضے میں لینے کا آج تک طلبگار نظر نہیں آیا۔ ہاں امریکی اہلکار ان سے پاکستانی حراست میں شاید پوچھ گچھ ضرور کریں گے۔ یہی کچھ شاید مولوی عمر کے ساتھ بھی ہوگا۔ تاہم اعظم طارق کی ذمہ داریاں اب شاید مزید بڑھ جائیں تاہم ایک بات ماضی کے تجربے سے واضح ہے کہ وہ وفاقی وزیر اطلاعات سے زیادہ باآسانی صحافیوں کو دستیاب رہیں گے۔

Other Maulvi Omars at large (i.e., the unofficial spokeserspons of the Taliban and Al Qaeda in Pakistan):
1. Ansar Abbasi
2. Irfan Siddiqi
3. Hamid Mir
4. Javed Chaudhry
5. Dr. Shahid Masood
6. Dr. Shireen Mazari
Please do let us know if we missed any Taliban advocate in this list. We request the Chief Justice of Pakistan Iftikhar Muhammad Chaudhry to take suo moto action against these Taliban advocates for spreading deception, disinformation and hatred in the Islamic Republic of Pakistan.
….
Tailpiece:

Qari Saifullah arrested in Islamabad

ISLAMABAD: Police on Monday arrested a key Taliban commander from Bhara Kahu who is allegedly responsible for several terrorist activities in the city, a police official told Daily Times. The official said Qari Saifullah, who was found injured and is being treated at a hospital, was a member of the Tehreek-e-Taliban Pakistan. He said Saifullah was a close associate of Baitullah Mehsud and an accomplice of another high-profile terrorist, Fidaullah, who had been arrested by the police two months ago. Saifullah told the police he had been wounded in a drone strike in South Waziristan. Police have also arrested Saifullah’s brother Zahid in Secretariat police precincts, a private TV channel reported. fazal sher/ap/ daily times monitor

Comments

comments

WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.