Taliban suicide attack kills at least 14 Shias travelling to Parachinar in NW Pakistan

map

A suicide bomber on foot, Friday 5 March 2010, killed at least 10 people in Pakistan’s northwest and injured another 15, a senior regional official said. (Update: Death toll now reaches 14)

The bomber exploded his bomb near a convoy of passenger buses in Hangu district, destroying three vehicles, Commissioner Khalid Khan said. Earlier, Khan said the bomber attacked a convoy of security personnel at Thall, a city in Hangu district of North West Frontier Province. The injured people were shifted to military and civilian hospitals in the region.

Source: Xinhua

The convoy that was targeted by the bomber was going to Parachinar, the main town of Kurram tribal region, which has been rocked by sectarian violence for more than two years. Three vehicles in the convoy were destroyed by the blast.

Source: PTI

Several of Pakistan’s Deobandi and Wahhabi extremist groups also are allied with the Taliban and al Qaida, who view Shiites as infidels. (Source: UKPA)

The Tall-Parachinar road was closed to all traffic for nearly two years in 2008 and 2009 because of Taliban activity in the area and the frequency of attacks on Shia Muslims from Shia-dominated Parachinar, correspondents say. Traffic on the road currently moves in convoys guarded by paramilitary security forces.

Source: BBC

پولیس آفسر اسلام الدین نے بی بی سی کو بتایا کہ جمعہ کو ہنگو کی تحصیل ٹل میں اس وقت عام شہریوں کے ایک قافلے میں شامل ایک مسافر گاڑی کے قریب خودکش حملہ آور نے خود کواُڑادیا جب ان کو سکیورٹی فورسز کے نگرانی ٹل سے کُرم ایجنسی کے علاقے پاڑہ چنار لے جارہے تھے۔انہوں کہا کہ حملے میں دو خواتین سمیت پانچ افراد ہلاک جبکہ پچیس افراد زخمی ہوگئے ہیں۔جن کو سول ہسپتال ٹل منتقل کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ قافلہ میں شامل عام شہریوں کا تعلق شیعہ مسلک سے ہے جن پر حملے کی خوف سے انھیں سکیورٹی فورسز کی نگرانی میں ٹل سے پاڑہ چنارہ لے جایا جا رہا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ قافلے میں ایک سو چالیس گاڑیاں تھی جن میں مُسافروں کے علاوہ خورد نوش اور دوسرا سامان لدھا ہوا تھا۔اہلکار کے مطابق دھماکے میں تین گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔

اہلکار کا کہنا تھا کہ واقعہ کے بعد قافلہ رُک گیا۔ سکیورٹی فورسز نے مذید حملوں سے بچنے کے لیے تمام راستوں کو بند کیا ہے اور کسی کو متاثرہ علاقے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔

یادرہے کہ قبائلی علاقے کُرم ایجنسی کے صدر مقام پاڑہ چنار میں آباد شیعہ مسلک کے لوگوں پر گّزشتہ کئی سالوں سے سُنی مسلک کے علاقے میں جانے والے راستے بند ہیں اور شیعہ مسلک کے لوگ پاڑہ چنارہ سے پہلے افغانستان اور بعد میں تورخم کے راستے پاکستان میں داخل ہوتے ہیں۔اب حکومت نے ضرورت کے سامان کو سکیورٹی فورسز کے نگرانی میں پاڑہ چنار پہنچانے کا فیصلہ کیا تھا۔

Source: BBC

Comments

comments

Latest Comments
  1. Abdul Nishapuri
    -
  2. Sarah Khan
    -
  3. Abdul Nishapuri
    -
  4. Florida Trip
    -
  5. gjmebdxnnr
    -
  6. safest wow gold
    -