Contradiction between ICC’s and Justice Kashif Abbasi’s verdict on Pakistani cricketers – by Zalaan

جناب جسٹس کاشف عباسی جناب جسٹس طلعت حسین اور ائی سی سی کے فیصلے میں تضاد کیوں ؟

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں تین پاکستانی کرکٹرز کے خلاف سپاٹ فکسنگ کے حوالے سے آئی سی سی نے محمد عامر پر پانچ سال، محمد آصف پر سات اور سلمان بٹ پر دس سال کی پابندی عائد کردی ہے۔ سنیچر کوسماعت کے اختتام پر برطانوی قانون دان مائیکل بیلوف کی سربراہی میں قائم تین رکنی غیر جانبدار ٹربیونل نے کھلاڑیوں کے قصوروار ہونے کا اعلان کیا۔

Source: BBC Urdu

حضور والا

یہ کیا بات ہوئی؟ چھ مہینے پہلے پاکستانی میڈیا کی رات کی عدالت نے ان پاکستانی کرکٹروں کو بےقصور ٹھہرایا تھا اور مغرب کے متعصبانہ رویے کو قصوروار قرار دیا گیا اور یہ فیصلہ صادر کیا تھا کہ یہ پاکستان کے خلاف ایک سازش ہے

اس رات کی عدالت کے فرائض دو اینکر جج کاشف عباسی اور طلعت حسین انجام دے رہے تھے جو وکیل کے فرائض بھی انجام دے رہے تھے ان جج حضرت نے نے محمد عامر،محمد آصف اور سلمان بٹ کو بری کر دیا اور سپاٹ فکسنگ کی تمام ریکارڈنگ اور وڈیو ٹیپ کو جعلی قرار دیا تھا

اب آئی سی سی کے فیصلے کہ بعد میڈیا جسٹس صاحبان جناب کاشف عباسی اور طلعت حسین کا کیا موقف ہوگا ؟

آپ اس پورے پروگرام آف دا رکارڈ کو دیکھیں جو تیس اگست کو نشر ہوا اس میں کاشف عباسی اور طلعت حسین نے ان الزامات اور ثبوت کو بے بنیاد ثابت کرنے کی ہر اوٹ پٹانگ کوششں کی

کاشف عباسی نے پورا ڈرامہ کیا اور کاغذ کی تھپیاں لے کر آیا تاکہ یہ بتایا جائے کے نوٹ جکیٹ میں کیسے آسکتے ہیں اور طرح طرح کے سوالات اٹھا کر واقعے کو خوب گھما نے کی کوشش کی اور یہ کہا کہ بقول بکی سلمان بٹ کو پورا اوور میڈن کروانا تھا جس پر کاشف عباسی نے نکتہ اٹھایا کے یہ تو بیٹسمن کے اوپر ہے کے وہ کھیلے یا نہیں اس پر عامر سہیل نے کاشف عباسی کی تصحیح کی اور کہا کہ وڈیو کے مطابق سلمان بٹ کو میڈن اوور کھیلنا تھا ،کروانا نہیں تھا جس پر کاشف عباسی سٹپٹا گیا

میری جناب میڈیا جسٹس صاحبان ،جناب جسٹس کاشف عباسی ،جناب جسٹس طلعت حسین سے گزارش ہے کہ اب آئی سی سی کا فیصلہ آنے پر کیا وہ اپنی تحقیق ،وکالت ،صحافت اور فیصلے پر قائم ہیں یا نہیں

Comments

comments

Latest Comments
  1. Rizwan
    -
  2. Ahmed Iqbalabadi
    -
  3. Muhammad Yousaf
    -