کویت شیعہ مسجد میں نماز جمعہ پر دیوبندی سلفی تکفیری دہشت گرد کا خود کش حملہ: پندرہ سے زائد افراد شہید
کویت کی شیعہ مسجد میں آج پھر ایک دیوبندی سلفی تکفیری نے خوارج کی سنت کو ادا کر دیا
مسجد یا مارکیٹ میں خود کش دھماکے کے بعد جو بد دیانت یا کم عقل لوگ فقط ملا اور مسجد کی مذمت کرتے ہیں، وہ حملہ آور دیوبندی سلفی تکفیری دہشت گرد اور قتل ہونے والے مظلوم شیعہ، سنی، بریلوی، صوفی نمازیوں کو ایک ہی صف میں کھڑا کر دیتے ہیں
ہر ملا برا نہیں، نہ ہی ہر نمازی برا ہے، آپکو کوئی شیعہ، سنی بریلوی، احمدی، مسیحی خود کش بمبار نہیں نظر آئے گا
برائی کی جڑ تکفیری متشدد سوچ میں ہے جس کے سوتے دیوبندیت اور وہابیت میں موجود ہیں، خدا کے لیے مذھب، اسلام یا سنی مسلک کو اپنی نفرت اور بد دیانتی کا نشانہ نہ بناؤ
لاہور کے داتا دربار سے لے کر کویت کی شیعہ مسجد تک، سوات کے سنی بریلویوں کی قبروں سے لے کر کراچی میں احمدیوں کی ٹارگٹ کلنگ تک، پشاور میں مسیحیوں کے گرجا گھروں پر حملوں سے لے کر عراق میں شیعہ اور سنی کے قتل عام تک —- ہر جگہ تکفیری دیوبندی اور تکفیری سلفی دہشت گرد چن چن کر سنی، شیعہ، مسیحی اور دیگر کمیونٹیز کو قتل کر رہے ہیں – کھل کر ان قاتلوں کا نام لو اور مذمت کرو ورنہ منہ بند رکھو