Justice Khawaja Sharif and the Devil in Guatemala

There are two news items today which are apparently unlinked. But are they really unlinked?

خواجہ شریف ریٹائر ہو گئے

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس خواجہ محمد شریف اپنے عہدے کی معیاد مکمل ہونے پر ریٹائر ہوگئے۔ہائی کورٹ کے ججوں نے سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس کو الوداع کیا۔

ہائی کورٹ کے جج صاحبان نے روایت کے مطابق ریٹائر ہونے والے چیف جسٹس خواجہ محمد شریف کو گلدستہ پیش کیا اور انہیں یادگاری شلیڈ بھی دی گئی۔

جسٹس خواجہ محمد شریف وکلاء کی تحریک کی بنا پر سولہ مارچ دو ہزار نو کو ان ججوں کے ہمراہ اپنے عہدے پر بحال ہوئے تھے جن کو تین نومبر سنہ دو ہزار سات کو پی سی او کے تحت حلف نہ اٹھانے کی پاداش میں ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

عہدے پر بحالی کے تقریباً ایک ماہ کے اندر انہیں چودہ اپریل کو لاہور ہائی کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کیا گیا۔

جسٹس خواجہ محمد شریف نواز شریف اور شہباز شریف سے پرانے مراسم کی وجہ سے حکمران جماعت پیپلز پارٹی کی طرف سے تنقید کی زد میں رہے۔

چیف جسٹس خواجہ محمد شریف نے وکلاء کی ایک تقریب میں پیپلز پارٹی پر نکتہ چینی بھی کی جس پر پیپلز پارٹی نے ان کے خلاف ایک ریفرنس بھی صدر مملکت آصف علی زرداری کو بھجوایا تھا تا کہ اس ریفرنس کو سپریم جوڈیشل کونسل کو بجھوایا جا سکے۔

جسٹس خواجہ شریف نے چیف جسٹس ہائی کورٹ کی حیثیت سے سب سے زیادہ ازخود نوٹس لیے جو لا ہور ہائی کورٹ کی تاریخ میں ریکارڈ ہے۔ تین ماہ قبل لاہور کی ضلعی بار کے وکلاء نے جسٹس خواجہ شریف کے کمرہ عدالت پر حملہ بھی کیا تھا جس سے ان کی عدالت کے دروازے کی شیشے بھی ٹوٹ گئے تھے۔

اسی سال پیپلز پارٹی کی حکومت نے جسٹس خواجہ شریف کو چیف جسٹس پاکستان کی سفارش کے برعکس سپریم کورٹ کا جج مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا تاہم وزیر اعظم کی مداخلت کے باعث یہ نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا۔

جسٹس خواجہ شریف نے انیس سو اکہتر میں وکالت شروع کی اور دو مرتبہ لاہور کی ضلعی بار کے صدر منتخب ہوئے اور لاہور سے تین مرتبہ کونسلر بنے۔ جسٹس خواجہ شریف ہائی کورٹ کے جج بننے سے پہلے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کے عہدے بھی فائز رہے۔ وہ لگ بھگ تیرہ برس تک ہائی کورٹ کا جج رہنے کے بعد باسٹھ برس کے ہونے پر ریٹائر ہوگئے۔

Source: BBC Urdu

گوئٹے مالا میں شیطان کو جلانے کا روایتی تہوار

Updated at 1040 PST

گوئٹے مالا سٹی…گوئٹے مالا میں بدروحوں سے پیچھا چھڑانے کے لیے شیطان کوجلانے کاروایتی تہوار منایاجارہاہے۔گوئٹے مالا میں کئی دہائیوں سے یہ روایتی تہوار منایاجارہاہے۔جس میں لوگ خود کو اوراپنے گھروں کو شیطان سے محفوظ رکھنے کی کوششش کرتے ہیں ۔ تہوار کے دوران پرانی ہڈیوں ،تصاویر کو جلایا جاتا ہے اور آتش بازی بھی کی جاتی ہے ،مقامی لوگوں کا ماننا ہے کہ اس طرح وہ شیطانی روحوں سے محفوظ ہوجاتے ہیں ،دوسری طرف ماحولیات کے ماہرین کے مطابق روایتی تہوار کے دوران جلائی گئی اشیا سے ماحول پر برے اثرات مرتب ہورہے ہیں

Source

Good riddance, Justice Sharif! May you rot in the hell of your own conscience.

Comments

comments

Latest Comments
  1. Ahmed Iqbalabadi
    -