جمہوریت کے 16 حامیوں کو بحرینی عدالت نے 7سال کے لیے جیل بھیج دیا-

جمہوریت کی مانگ کرنے والے بحرینی عوام کو بدلے میں لاشوں کے تحفے دئے جارہے ہیں اور خلیفہ رجیم جمہوی مانگوں کی جدوجہد کو شیعہ-سنّی لڑائی بنانا چاہتا ہے-
جمہوریت کی مانگ کرنے والے بحرینی عوام کو بدلے میں لاشوں کے تحفے دئے جارہے ہیں اور خلیفہ رجیم جمہوی مانگوں کی جدوجہد کو شیعہ-سنّی لڑائی بنانا چاہتا ہے-

جمہوریت کے 16 حامیوں کو بحرینی عدالت نے 7سال کے لیے جیل بھیج دیا-

مانامہ بحرین(نیوز ایجنسیاں)بحرین کی ایک عدالت نے پولیس گاڑی پر حملہ کرنے اور ٹائر جلاکر روڈ بلاک کرنے پر جمہوریت اور انسانی حقوق کے لیے احتجاج کرنے والے 16 بحرینی باشندوں کو 7 سال کی قید سنائی ہے-بحرین میں جمہوریت کے قیام اور بادشاہت کے خاتمے کے لیے سرگرم سیاسی اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو سزائیں سنانے کا یہ تازہ ترین واقعہ ہے-

پرامن احتجاج کرنے والوں کو بحرینی فورسز کے ساتھ ساتھ سعودی عرب اور یو اے ای کی فوجیں بھی کچل رہی ہیں
پرامن احتجاج کرنے والوں کو بحرینی فورسز کے ساتھ ساتھ سعودی عرب اور یو اے ای کی فوجیں بھی کچل رہی ہیں

اس پہلے بھی بحرین کی آمر حکومت نے ہزارون مظاہرین کو جمہوریت کے حق میں مظاہرہ کرنے کی پاداش میں سزائیں سنانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے-سزائیں پانے والوں میں بحرین سنٹر فار ہیومن رائٹس کے سربراہ نبیل رجب بھی شامل ہیں-ان کو بحرین میں جمہوریت کے حق میں اور بادشاہت کے اختیارات ختم کرنے کے ليے ہونے والے مظاہروں میں شرکت کی تھی جن کو غیر قانونی قرار دے دیا گیا تھا-

بحرین سنٹر برائے انسانی حقوق کے سربراہ نبیل رضا کا قصور جمہوریت اور انسانی حقوق کی آواز بلند کرنا ہے جس کی پاداش میں وہ 5۔1 سال سے بحرین کی جیل میں بند ہے-
بحرین سنٹر برائے انسانی حقوق کے سربراہ نبیل رضا کا قصور جمہوریت اور انسانی حقوق کی آواز بلند کرنا ہے جس کی پاداش میں وہ 5۔1 سال سے بحرین کی جیل میں بند ہے-

رجب کو ابتدائی طور پر تین سال کی سزا سنائی گئی تھی لیکن بعد میں ان کی اپیل پر اس کو کم کرکے دوسال کردیا گیا تھا-

نبیل رجب سمیت انسانی حقوق کے کارکنوں ،صحافیوں اور سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں ،ان پر تشدد اور انھیں ڈرانے دھمکانے پر بحرینی حکومت کی مذمت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمں کررہی ہیں-ایمنسٹی انٹرنیشنل نے نبیل رجب کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے-

ڈاکٹروں کی ایک تنظیم فزیشنز فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ بحرین میں ڈاکٹر،نرسوں اور دیگر پیرامیڈیکل سٹاف کو اغواء کرنے ،نظر بند کرنے یا غائب کرنے کا سلسلہ جاری ہے کیونکہ ان کے پاس بحرین کے حکام،انسداد فساد پولیس اور سیکورٹی فورسز کی عوام پر کی گئی ذیادتیوں کے ثبوت ہیں-

یاد رہے کہ بحرین میں کئی سالوں سے جمہوریت اور انسانی حقوق کی بحالی کی تحریک چل رہی ہے اور 14 اکتوبر 2011ء سے بحرینی سیکورٹی فورسز کے ساتھ سعودیہ عرب اور متحدہ عرب امارات کی فورسز بھی بحرین میں داخل ہوکر جمہوریت پسند مظاہرین کے خلاف آپریشن میں مصروف ہیں-اس دوران ٹارچر،نظربندی،ہلاکتوں کی اطلاعات عام ہیں-

Comments

comments