پرائم ٹائم خیرات

tv

اطلاع یہ ہے کہ ڈاکٹر بلا آج کل بہت خوش ہیں، بلکہ پھولے نہیں سما رہے ہیں. کہتے ہیں کہ ان کے فلسفۂ لنگر بانٹو لنگر اور دو خیرات لو خیرات کو جو پذیرائی اور قبول عام ان رمضانوں میں ملا ہے اس کے لئے وہ میڈیا پر بے انتہا فخر اور ناز کرتے ہیں. یاروں نے خیرات بانٹتے بانٹتے بچے بھی بانٹنا شروع کر دیے، یہاں تک تو ڈاکٹر بلا جیسے دیدہ ور کی نظر بھی نہیں پنہچی حالانکہ ان کے بھی بڑے بڑے دیدے ہیں. ڈاکٹر صاحب تمام معاشرتی نا انصافیوں کے  شافی علاج کے لئے خیرات کے واحد حل ہونے پر پختہ یقین رکھتے ہیں، ان کے خیال میں پچھڑے ہوئے عوام میں طبقاتی اور سیاسی شعور پیدا کرنے اور سیاسی اور انقلابی جدوجہد کرنے کی باتیں کرنے والے بھٹکے ہوئے کمیونسٹ، دہریے اور جہنمی ہیں. پاکباز، راسخ العقیدہ اور نیک طینت لوگ اس بات پر یقین واثق رکھتے ہیں کہ امارت اور غربت تو قسمت کی طرف سے ہیں اور کوئی ان کو  بدل نہیں سکتا، غریب کو اپنی قسمت اور خیرات پر قناعت کرنی چاہیے، اور امیروں کو لنگر کے ڈھیر لگا دینے چاہییں، کہ غریب کی انا اور عزت نفس چھولا پلاؤ کی دیگوں تلے دفن ہو جائے

.
پاکستانی میڈیا اور اہل فن جن میں بڑے بڑے فنکار پڑے ہیں، انہوں نے بھی بلآخر فلسفۂ لنگر بانٹو لنگر کو تسلیم کر ہی لیا، اور خیرات کو پرائم ٹائم دے کر ایک نئی روایت کا آغاز کیا. ہمارے عوام نے بھی اسے اتنی پذیرائی سے نوازا کہ بڑے بڑے اداروں نے اپنے اشتہاری بجٹ لنگر و خیرات کی ترویج و ترقی پر لگانے کا عزم کر لیا. لاکھوں کروڑوں کے اشتہار اور اسی مد کا معاوضہ لے کر سینکڑوں ہزاروں کے انعام دیتے خدا ترس نیک دل بندوں کو دیکھ کر اچھے اچھے پتھر دل بھی بھوں بھوں کر کے رو پڑے. اور ان مسکین غریب لوگوں کا تو پوچھنا ہی کیا جنہوں نے اتنی اتنی دفع اپنی غربت، مسکینی، بے بسی اور بے رحم معاشرے کا ذکر کیا کہ کئی سیٹھوں نے پختہ عزم کر لیا کہ وہ بھی دل کھول کر خیرات اور لنگر بانٹیں گے اور  اس کار خیر کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے مزید  ملاوٹ،ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری سے بالکل گریز نہیں کریں گے. ان پروگراموں کو دیکھ کر کئی برگرز نے یہ طے کر لیا کہ ایک مکڈونلڈ چیز برگر تو ضرور کسی غریب کو دیں گے مگر رمضان میں دن میں تو کچھ کھلتا نہیں اور شام میں (افطار) پارٹی سے فرصت نہیں ، اس لئے دل کی دل میں رہی ، خیرات نہ ہونے پائی

.
اور متوسط طبقے کا تو پوچھنا ہی کیا، ان روح پرور پروگراموں  کے اصل سامعین و ناظرین تو یہی تھے، کیا سحری کیا افطاری، کیا نیند کیا بیداری، ان کی صبح و شام درد مندی و خیرات اور مسکین کی حالت پر ترس افسوس اور آہ و زاری اور روزوں میں مکمل حصول ثواب پر وقف ہونا شروع ہو گئی. کیا خوب سودا تھا کہ حمد و نعت کی محفل، مسکین و مستحقین کی حالت زار کی کہانیاں اور ان کی مدد کرتے درد مندوں کی حالت کے رقت انگیز منظر، کوئز پروگرام، دینی معلومات، سوال و جواب، مسائل کا حل، علماۓ کرم کی پر مغز تقریریں،سلیبرٹی کے انٹرویو، چٹ پٹے کھانوں (جن کے غریب خواب بھی نہیں دیکھ سکتے) کی ترکیبیں, فیشن شو،  گانے اور مسخروں کے تماشے سب کچھ ایک ہی ٹکٹ میں سو مزے بن کر مل رہا تھا. دین و دنیا دونوں کی فکر کی تسکین اس طرح کب ممکن تھی ؟ خدا کرے تعداد ناظرین و زور اشتہار اور زیادہ

.

Comments

comments

Latest Comments
  1. Hombre
    -
  2. Air Jordan 1 Flight
    -
  3. Air Jordan Retro 8 VIII Blanc/Violet/Orange
    -
  4. Womens Nike Free Tr Fit
    -
  5. Nike Air Max 2012
    -
  6. Nike Air Max Motion NSW
    -
  7. Air Jordan Fusion 3
    -
  8. timberland hiking boots
    -
  9. Air Jordan True Flight
    -
  10. Jordan Take Flight
    -
  11. Hombre
    -
  12. Jordan Cmft Max Air 12
    -
  13. Nike Air Max TN
    -
  14. Air Jordan 10 (X)
    -
  15. Air Jordan 17 Retro
    -
  16. Hommes Dunk Sb
    -
  17. Nike Free 3.0 V4 Women
    -
  18. ed hardy Niños
    -
  19. Mujer Air Max 2012
    -
  20. Chaussures Asics
    -
  21. LV Top Handles
    -
  22. LV Epi Leather Noe Bag (9)
    -
  23. Wallets
    -
  24. Ray Ban Jackie Ohh Promo
    -
  25. Gucci Vernis Bags
    -
  26. Ceinture Louis Vuitton
    -
  27. Longchamp Darshan Bolsas
    -