آزاد عدلیہ – آزاد دہشت گرد – از حق گو
Andha Qanoon اندھا قانون by f757563946
عدالت کا لفظ کسی زمانے میں عدل کی پہچان ہوا کرتا تھا ، مگر پاکستان میں عدالت پہلے پہل تو خاکی وردی والوں کی رکھیل کے طور پر کام کرتی رہی اور جب ضیاء کا منحوس دور شرو ع ہوا اس کے بعد ہماری عدلیہ بھی با مشرف اسلام از ضیاء الحق ہوگیی ، ضیاء کے فنار ہونے کے بعد بھی ہماری عدالت اور ضیاء کی جہالت کا تعلق اسی ڈھٹائی اور بےشرمی کے ساتھ اپنی جگه پر موجود ہے کہ الامان الحفیظ.
ضیاء کی باقیات خوا ہ وہ وردی میں تھی یا بغیر وردی کے ہماری نام نہاد عدل کی پاسبان عدالتیں ،اسی ڈگر پر چلتے ہوے ضیاء کے خواب کو پورا کرنے میں مصروف ہیں ، فرق صرف یہ کہ اس زمانے میں ضیاء تھا اور اب ضیاء کا نظریاتی جانشین نواز شریف
پاکستان کی موجودہ عدلیہ کی نواز شریف سے خصوصی محبت کسی تعارف کی محتاج نہیں ، عدالتوں میں تشریف فرما پی سی او زدہ کانے جسٹس کو اپنے، اپنے بیٹے ارسلان افتخار ،اپنے نظریاتی باپ ضیاء الحق کے نظریاتی بیٹے نواز شریف اور نواز شریف کے آقا سعودی عرب کے تکفیری دیوبندی غلاموں کے سوا کوئی شہری معصوم ، با عزت نظر نہیں آتا
دہشت گرد تکفیری دیوبندی اب تک ستر ہزار پاکستانی قتل کر چکے ہیں اور نو سو بائیس طالبان دہشت گرد گرفتار ہوے ہیں جو بات ریکارڈ کا حصّہ ہے مگر ان کنگرو کورٹس نے ان سب کو با عزت اور معصوم شہری کہہ کر با عزت بری کر دیا
آخر نمک ہلالی بھی تو کرنی تھی نہ
عدالت میں بیٹھا ملا عمر پاکستان میں موجود دہشت گردوں کے سرپرست کا کردار ادا کر رہا ہے
ملک اسحاق ملعون کو با عزت بری کرنے ، لدھیانوی ملعون کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے اور ابھی کل ہیا عظم طارق ملعون کے غیر ثابت شدہ بیٹے ملعون معاویہ ا عظم کی رہائی اس بات کا ثبوت ہیں کہ یہ عدالتی ملا عمر ان دشت گردوں کی ہر ممکن مدد کر رہا ہے
نواز شریف کے خلاف سب مقدمات سٹے آرڈر کا شکار ہیں ، شہباز شریف کی کرپشن کی کہانیاں زبان زد عام ہیں مگر دجال چودھری کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی آخر کوئی اپنے تکفیری بھائیوں کا خلاف کاروائی کرے بھی تو کیسے
دجال چودھری کی زیر انتظام نام نہاد آزاد عدلیہ کی چھتر چھایا میں پچپن دہشت گردوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت ملنا کسی اتفاق کی کا نتیجہ نہیں ہے مگر یہ تکفیری دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کے درمیان تہہ پانے ولے معاہدے کا نتیجہ ضرور ہے
اور تو اور اب اسی دجال چودھری کی عدالت میں اسی کی مدت ملازمت میں توسیح کی درخواست دائر کر دی گیی ہے ، من پسند وکیلوں اور من پسند سیاست دنوں کے معاملے میں ماضی میں کے گیے من پسند فیصلے مد نظر رکھیں جایں تو اس درخواست کا متوقع فیصلہ کچھ حیران کن نہیں ہو گا
اس آزاد عدلیہ کی دہشت گردوں سے محبت بھرے تعلقات دیکھ کر تو ایک ہی فقرہ دماغ میں آتا ہے
آزاد عدلیہ – آزاد دہشت گرد
Comments
Tags: Judiciary
Latest Comments
Blessed.
Judiciary, mullahs and military and strategic assets hand in hand with each other.
great job. Its time to speakup. Vote 4 nONE.
CORRUPT NIZAM KAY KHILAAF LARNA HOGA
11 MAY KO DHARNA HO GA