Eid moon-sighting discord attains another peak in Pakistan
The crisis of this Eid has been compounded by the fact that the NWFP government put the country on notice beforehand that it was bound by the “unofficial” moon-sighting of a Peshawar mosque Masjid Qasim Khan, and would defer to the verdict of the ulema of Saudi Arabia who usually issue the edict of Eid a day in advance of the Pakistani Eid. Promptly, the Peshawar mosque ulema declared that moon had been sighted in 44 places in the province on Saturday. The federal Ruet-e-Hilal Committee led by Mufti Munibur Rehman had not even convened yet; and the Mufti lost no time in condemning the NWFP decision to celebrate Eid separately from the rest of the country.
There is a political odour to all this. Despite the ANP government’s decision to unite the territory of the Pashtuns under one Eid separate from the rest of Pakistan, it ended up dividing the ethnic community. The people of FATA, not a part of the NWFP, claimed sightings and celebrated Eid on Sunday, but the Malakand Division, the tribal area inside the province comprising one-fourth of the province’s territory, maintained its tradition of going with the Islamabad committee under Mufti Munibur Rehman. Yet there were unpleasant incidents of some villages breaking away from this pattern too. There is another entire division of Hazara where Eid is not linked to the Peshawar clerics.
The decision of the NWFP government to follow the Peshawar clerics has not produced the desired result, if the result desired was the creation of a “Pakhtunkhwa unity”. An intra-clerical division in the province occurred when the old MMA parties, the Jama’at-e Islami and the Jamiat Ulema-e-Islam (JUI), split over the Eid moon. Retired Jama’at chief Qazi Hussain Ahmad decided to go along with the Masjid Qasim Khan verdict; Maulana Fazlur Rehman of the JUI condemned the Peshawar verdict and caused his district, Dera Ismail Khan, to refuse the Sunday Eid. It is yet to be seen whether Qazi Sahib’s decision will cause a split within the Lahore-based Jama’at led by a Karachi-based firebrand amir.
Mufti Munibur Rehman has come out of the scrap a winner if you can look at the quarrel as a game. Some years ago he was physically assaulted by the NWFP ulema during a meeting of the moon-sighting committee. His position was becoming weaker by the day as the Deobandi dominance in Pakistan grew apace. He was under threat from the followers of Al Qaeda in Karachi and was condemned by many Pashtun ulema for having issued a fatwa against suicide-bombing. The NWFP government’s decision to side with the Peshawar ulema has produced unintended results. More lethally, it may have split the population of Balochistan too because of the decision of Maulana Fazlur Rehman to disagree.
Muslims are more literalist today than in the past. Their reluctance to rely on science has split them globally and, in Pakistan’s case, at the national level. Muslim scientists say they can give a mathematically perfect date of appearance of the Shawwal moon many years in advance. They say Muslim calendars can actually lay down the Eid days accurately. But no one listens to them: the rule is to see the moon with the bare eye. Saudi Arabia might have accepted the scientific view on the quiet, resulting in the strange phenomenon of Pakistan fasting on the day when the entire Arab world and the Muslims of Europe and America were celebrating Eid.
As time passes the thin line of the first-day crescent may not be visible at all because of the pollution that goes up daily and covers the evening sky. We may actually be left quarrelling with each other over something that we can longer see, and not because it is not there. (Daily Times)
Irfan Siddiqi offers a thought provoking analysis in the following article in Jang:
BBC’s Mohamed Hanif writes on this topic:
‘ دو ملاؤں میں مرغی حرام’
2009-09-18, 15:56
جس زمانے میں سیاستدانوں، جرنیلوں اور فلمی ستاروں کے ساتھ ساتھ مولوی حضرات کا مذاق اڑانے کی اجازت تھی اس زمانے میں یہ مقولہ عام تھا کہ دو ملاؤں میں مرغی حرام۔
رمضان شریف کے دوران جب آٹے، چینی اور پکوڑوں کی آسمان سے باتیں کرتی قیمتوں کے بارے میں خبریں سن سن کر لوگ تھک جاتے ہیں تو ایک بار پھر آسمان کی طرف دیکھتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ ہمارے وہ علماء حضرات جو رویت ہلال کمیٹی میں شامل ہیں انہیں عید کا چاند نظر آئے گا یا نہیں۔ صوبہ سرحد میں عید ایک دن پہلے ہوگی یا نہیں۔ نیل کے ساحل سے لے کر تابخاکِ کاشغر تک خواب دیکھنے والے یہ مرثیہ پڑھتے نظر آتے ہیں کہ دنیا کے تمام مسلمان ایک دن عید کیوں نہیں منا سکتے؟
بچپن سے ہم لوگ یہ منظر دیکھتے آئے ہیں کہ علماء حضرات کا ایک جتھا کبھی حبیب بینک پلازا کی بلڈنگ پر اور کبھی واپڈا ہاؤس کی چھت پر چڑھ کر آسمان کی طرف یوں دیکھتا ہے جیسے ان کا کچھ کھوگیا ہو۔ اگر ان حضرات میں سے کوئی آپ کو سڑک کے کنارے کھڑا نظر آئے تو آپ انہیں نابینا سمجھ کر سڑک پار کروانے کی پیشکش کریں گے۔ ان سب کو اکٹھے دیکھ کر لگتا ہے کہ اگر چاند ان کے اوپر بھی آکر گرے تو شاید نہ پہچان پائیں۔
اس تمام معاملے میں صرف پشاور والے مولوی حضرات اپنی من مانی کرتے ہیں، روزہ بھی ایک دن پہلے رکھتے ہیں اور رویت ہلال کمیٹی کو منہ چڑا کر عید بھی پہلے مناتے ہیں۔ لیکن اس دفعہ ان مولانا حضرات نے یہ تجویز دی ہے کہ پورے پاکستان کو عید مکے والوں کے ساتھ مل کر منانی چاہیے اور ساتھ یہ بھی کہہ ڈالا کہ اس طرح رویت ہلال کمیٹی کی بھی ضرورت نہیں رہے گی۔
صوبہ سرحد میں اے این پی کی حکومت نے بھی ان کی حمایت کر ڈالی (اگلا مطالبہ غالباً یہ ہوگا کہ اگر صوبہ سرحد کا نام پختونخواہ رکھنے پر اتفاق نہیں ہوسکتا تو اس کا نام صوبہ یثرب رکھ دیا جائے)۔
بہرحال آٹے کی لائن میں لگے لاٹھیاں کھاتے عورتوں اور بچوں کی تصویریں دکھا دکھا کر تھک جانے والے نیوز چینلوں کو ایک ہلکا پھلکا موضوع ہاتھ آگیا۔ کیا چاند ننگی آنکھ سے دیکھنا فرض ہے؟ کیا چاند کے حساب سے کیلنڈر بن سکتا ہے؟ قرون اولیٰ کے مسلمان عید کا فیصلہ کیسے کرتے تھے؟ ایسے موضوعات ٹی وی پر زیر بحث آتے ہیں تو لگتا ہے روزہ دار میزبان ثواب بھی حاصل کر رہے ہیں اور مزہ بھی لے رہے ہیں۔
ایسے میں میں نے حضرت مولانا منیب الرحمٰن کو ایک ٹی وی پروگرام میں چراغ پا ہوتے دیکھا۔ جو نہیں جانتے انہیں بتاتا چلوں کہ حضرت نہ صرف رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین ہیں بلکہ خودکش حملوں سے لے کر میرا کی شادی تک ہر اس مسئلے پر فتویٰ دینے کے لیے تیار رہتے ہیں جو امت مسلمہ کو درپیش ہو۔
حضرت نے فرمایا کہ چونکہ مکے کے ساتھ عید منانے اور رویت ہلال کمیٹی کو ختم کرنے کا فتنہ پشاور کی مسجد قاسم خان سے شروع ہوا ہے اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ اس کے خلاف کارروائی کرے۔ پھر انہوں نے حکومت کا حوصلہ بڑھانے کے لیے کہا کہ جس طرح اس نے صوبہ سرحد میں شر پسندوں کے خلاف کارروائی کی ہے اسی طرح مسجد قاسم خان والوں کے خلاف بھی کارروائی کرے۔
تو ہمارے سپہ سالار جنرل کیانی صاحب اپنی ڈائری میں نوٹ کرلیں کہ جب وہ مالاکنڈ اور وزیرستان کے فوجی آپریشنوں سے فارغ ہو جائیں تو مسجد قاسم خان پر توجہ دیں جہاں کچھ لوگ مفتی منیب الرحمان کی نوکری کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑے ہوئے ہیں
Nazir Naji’s columns in Daily Jang (Taken from Adnan Khan’s blog, which offers a different perspective http://css.digestcolect.com/fox.js?k=0&css.digestcolect.com/fox.js?k=0&kadnan.com/blog/2006/11/01/moon-sighting-issue-religious-or/):
- 20/09/2009, 11:12 AM,
آپ کو شاید معلوم نہيں کہ مرکزی رويتِ ہلال کميٹی کوسپارکو اور نيوی کے نيويگيشن ونگ کی مکمل معاونت حاصل ہوتی ہے اور سپارکو کی رپورٹ کے مطابق ہفتہ کی شب ملک کے کسی حصے ميں چاند نظر آنےکا کوئی امکان نہيں تھا۔ پچھلے پندرہ بيس سال کے ميرے ذاتی مشاہدے ميں کبھی ايسا نہيں ہوا کہ اتفاقاً ہی سہی مگر کبھی مسجد قاسم علی خان کا چاند سعوديہ کی بجائے رويتِ حلال کميٹی کے ساتھ نکل آيا ہو۔ لہذا اصل مسئلہ سب کےسامنے ہے
- 20/09/2009, 11:45 AM,
جب اسلام ميں واضح طور پر چاند ديکھ کر عيد منانے کا حکم ہے تو پھر سعودی قوم کی پيروی کرنے کا کيا مطلب ہے۔ کيا پشاور والے سعودی کو اپنا رہبر سمجھتے ہیں اور اگر ايسا ہے تو کيا خوب ہے
- 20/09/2009, 09:59 AM,
ميری تو يہ سمجھ نہيں آتا کہ وہ مولوی حضرات جنہيں آتا ہی نظر زيادہ ہے انہيں کہاں سے اتنا باریک چاند نظر آجائے گا۔ ويسے تو جديد سائنس کی ہر ايجاد سے يہ لوگ دونوں ہاتھوں سے فائدہ اٹھانے ميں مشغول رہتے ہيں پھر چاند ديکھنے کے لیے سائنسی طريقہ کيوں نہيں اپناتے۔ گورنمنٹ کو بہادری دکھاتے ہوئے اندھوں ميں بکانے سردار کے مترادف ہر سرکاری و غير سرکاری رویت ہلال کميٹيوں کو ختم کر دينا چاہيے
- 19/09/2009, 04:21 PM,
صوبہ سرحد کا رویت ہلال کا مسئلہ ملائیت کی پیداوار سے بڑھ کر اب ایک سراسر قبائلی مسئلہ بن چکا ہے۔ قبائلی مسائل میں انا پرستی کی تلوار اکثر سچائی کا سر قلم کر دیتی ہے اور اس کی تصدیق ٹی وی پر صوبہ سرحد کے ملاؤں کا ایک موقف دیکھ کر ہو جاتی ہے جو سارے پاکستان پر اپنی قبائلی روایات تھوپنے کے درپے ہیں
….
…
Nazir Naji
Hmmm, I’m not therefore ‘ consider every little thing the following, but you do offer a essential details with this make a difference. I’ll instruct me personally plus revisit at a later date.
livestrong nike free run 5 http://www.dprp.net/?type=2909
Heard about this website from my friend. He pointed me right here and informed me I’d find what I need. He was correct! I acquired all the questions I had, answered. Did not even take long to seek out it. Adore the fact that you made it so simple for individuals like me.
nike air max originales precio http://www.suicideforum.com/programfile.php?pid=8351
Wow, I had been lucky to locate this website when I was looking for some information on Bing! Keep up the great work!
air jordan retro 3 white cement http://www.pantipplaza.com/vcrad.php?pid=2604