مولانا طارق جمیل دیوبندی کی دہشتگردوں سے ایک محبت اور سو افسانے ۔ گل زہرا

زیرِ نظر تصویر ۱۲ جولائی ۲۰۱۷ کی ہے جس میں مولاناطارق جمیل دیوبندی ، کالعدم تکفیری گروہ اہلسنت و الجماعت کے سربراہ احمد لدھیانوی سے اپنا رشتہٗ محبت گہرا کر رہے ہیں۔ جی ہاں ، یہ وہی مولانا طارق جمیل ہیں جو بظاہر امن کی آشا بنے نظر آتے ہیں لیکن پسِ پردہ دہشتگرد گروہوں مثلا لشکرِجھنگوی ، سپاہ صحابہ اور کالعدم اہلسنت و الجاعت کی بھرپور پشت پناہی کرتے ہیں۔ یہ وہی مولانا طارق جمیل ہیں جو کبھی وینا ملک کبھی جنید جمشید کو ’مسلمان‘ کرتے ہیں تو کبھی عمران خان کے ہاں افطار کو ایک سنہرا موقع گردانتے ہیں لیکن ساتھ ہی یقین رکھتے ہیں کہ ظالم یا دہشت گرد اگر اپنا ہو تو اس کے خلاف جہاد فرض نہیں ہوتا۔ یعنی وہی گڈ دہشتگرد اور بیڈ دہشتگرد والی اپروچ !

یہ طارق جمیل ہی ہیں کہ آج تک [جی ہاں آج تک] طالبان، سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کی تمام تر درندگی اور بربریت کے باوجود موصوف نے آج تک کبھی انکےخلاف زبان نہیں ہلائی بلکہ انکے لیڈران کیساتھ تصاویر کھنچواتے اور انکے نظریات کی توثیق فرماتے ہیں ۔

بظاہر امن کی فاختہ بنے مولانا طارق جمیل اندرونِ خانہ تبلیغی جماعت کے نام پر دہشتگردوں کے مائی باپ ہیں ، رائے ونڈ میں تبلیغی جماعت کے نام پر کئی بدنامِ زمانہ لشکر جھنگوی کے دہشتگرد مولانا کیساتھ چائے پیتے ہیں ۔
بظاہر [فرقہ پرستی میں نہ پڑو] کے نعرے لگانے والے دیوبندی مولوی طارق جمیل کی وہ ویڈیو تو آپ کو یاد ہی ہوگی جس میں سپاہ صحابہ کے بدنام زمانہ مولوی علی شیر حیدری دیوبندی کے مدرسے میں شیعوں کی بالواسطہ تکفیر کےلئے جناب تقریر فرما رہے ہیں! اگر نہیں یاد تو اس لنک پر ملاحظہ کریں :

یہ چند مثالیں ہیں ورنہ مولانا طارق جمیل دیوبندی کی کالعدم جماعتوں سے ایک محبت کے کئی سو افسانے زبان زدِ عام ہیں

Comments

comments