Soul searching for PPP

Editors Note: We are posting some useful articles which provide a damning indictment of the abject failure of the PPP media and policy advisers. While there were external factors that hurt the party this is not the entire story. Soul Searching for PPP seems to be the consensus. It is important to go deeper, PPP needs to go back to its roots. The leadership should have direct contact with Jiyalas and get rid of the sycophants. Drinking mineral water with matching fancy scarfs will not cut it as the PARTY OF THE PEOPLE.

PPP soul searching

 

Where it used to be:
ZAB bare foot

Pakistan elections 2013 total voter turnout: 55%

The PML-N got the majority of total votes, followed by PTI and the PPP. PHOTO: AFP/FILE

The Election Commission of Pakistan (ECP) announced that overall voter turnout in the 2013 general elections was recorded at 55.02% — a much higher percentage than elections since the 80s.

 

  1988 1990 1993 1997 2002 2008 2013
Turnout 43.07% 45.46% 40.28% 35.42% 41.08% 44.23% 55.02%

 

According to the ECP, the lowest turnout was recorded in NA-42 South Waziristan, where only 11.57% of registered voters came out to vote.

The highest turnout was recorded at 84.77% in NA-191 Bahawalnagar.

This year, over 46.2 million people exercised their right to vote in the elections.

The PML-N got the majority of votes (14.8 million) followed by the PTI (7.5 million), the PPP (6.8 million) and the MQM (2.4 million).

Independent candidates picked up 5.8 million votes.

 

Name of Political Parties

Number of Seats Won

Total Votes Polled

Pakistan Muslim League (N)

125

14794188

Pakistan Tehreek-e-Insaf

27

7563504

Pakistan Peoples Party Parliamentarians

31

6822958

Independent

32

5773494

Muttahidda Qaumi Movement

18

2422656

Jamiat Ulama-e-Islam (F)

10

1454907

Pakistan Muslim League

2

1405493

Pakistan Muslim League (F)

5

1007761

Jamaat-e-Islami Pakistan

3

949394

Awami National Party

1

450561

MUTAHIDA DEENI MAHAZ

359589

Pukhtoonkhwa Milli Awami Party

3

211989

National Peoples Party

2

196828

Pakistan Muslim League(Z)

1

126504

Bahawalpur National Awami Party

113156

Jamiat Ulama-e-Islam Nazryati Pakistan

102417

Awami Muslim League Pakistan

1

93051

Sindh United Party

82728

Tehreek-e-Tahaffuze Pakistan

73503

Awami Jamhuri Ittehad Pakistan

1

71175

Pakistan Muslim League (J)

70247

Jamiat Ulma-e-Pakistan (Noorani)

68150

Balochistan National Party

1

64070

National Party

1

61171

All Pakistan Muslim League

1

54617

Pakistan National Muslim League

51995

Pakistan Peoples Party (Shaheed Bhutto)

49926

Qaumi Watan Party (Sherpao)

1

46829

Tehreek-e-Suba Hazara

42953

Majlis-e-Wahdat-e-Muslimeen Pakistan

40312

Sunni Ittehad Council

37912

Pakistan Sunni Tehreek

26169

Sindh Taraqi Passand Party (STP)

23572

Qoumi Wattan Party

19268

Awami Warkers Party

18608

Balochistan National Party (Awami)

12709

Hazara Democratic Party

11051

Mohajir Qaumi Movement Pakistan

10692

Jamote Qaumi Movement

10460

Pakistan Saraiki Party

5226

Pakistan Falah Party

4431

Pakistan Kissan Ittehad

4349

Awami Justice Party Pakistan

3803

Pakistan Justice Party

2827

Islami Tehreek Pakistan

2692

Mutahidda Qabil Party

2587

Mohib-e-Wattan Nowjawan Inqilabion Ki Anjuman

2503

Christian Progressive Movement

2450

Qaumi Tahaffaz Party of Pakistan

2185

MustaqbIl Pakistan

2089

Sairkistan Qaumi Ittehad

1874

Seraiki Sooba Movement Pakistan

1796

Awami Workers Party

1655

Jamhoori Wattan Party

1623

Jannat Pakistan Party

1435

Karwan-i-Millat Pakistan

1406

Tehreek Tabdili Nizam Pakistan

1162

Pakistan Muslim League (Sher-e-Bangal) A.K. Fazal-Ul-Haque)

1060

Pakistan Insani Haqook Party

989

Pakistan Patriotic Movement

948

Pakistan Muslim League (Safdar)

890

Markazi Jamiat Mushaikh Pakistan

828

Pakistan Conservative Party

814

Istehkaam-e-Pakistan Movement

742

Islamic Republican Party

631

Istiqlal Party

629

Tehreek-e-Istehkaam Pakistan

621

Pakistan Tehrek-e-Inqalab

596

Tehreek-e-Ittehad Ummat Pakistan

582

Pak Justice Party

537

Pakistan Freedom Party

515

Roshan Pakistan Muhaibban Wattan Party

494

Mutahida Baloch Movement Pakistan

471

Pakistan Muslim League “H” Haqiqi

471

Menecracy Action Party of Pakistan

447

Awami Himayat Tehreek Pakistan

313

Pakistan Human Rights Party

266

Islami Inqalab Party

265

Jamiat Ulama-e-Islam (S)

258

Pakistan Gharib Party

256

Sindh Dost Ittehad (SDI) Party

250

Pakistan National Democratic Party

248

Pak Wattan Party

220

Hazara Awami Ittehad Pakistan

214

Pakistan Muslim League-Muttahida

172

Ghareeb Awam Party

168

Afgan Qomi Movement (Pakistan)

157

Pakistan Muslim League Council

152

Pakistan Brohi Party

145

Pakistan Muhajir League

133

Azad Pakistan Party

116

Pakistan Muslim League (Zehri Group)

101

Tehrik-e-Masawaat

99

Communist Party of Pakistan

91

All Pakistan Bayrozgar Party

88

Pakistan Muhafiz Watan Party

84

MUTTHIDA MAJLIS-E-AMAL PAKISTAN

69

Pakistan Motherland Party

68

Pakistan Muslim League Humkhiyal (Like Minded)

64

Pakistan Aman Party

63

Pakistan Islami Justice Party

54

Pakistan Qaumi Party

54

Tehreek-e-Wafaq Pakistan

48

Salam Pakistan Party

34

Aap Janab Sarkar Party

30

Jamiat Ulma-e-Pakistan (Niazi)

27

Pakistan Muhammadi Party

24

Aalay Kalam Ullah Farman Rasool (saw)

15

All Pakistan Youth Working Party

14

Punjab National Party

13

Pakistan Awami Quwat Party

8

Pakistan Awami Inqalab

7

Total

266

44859313

Source :

http://tribune.com.pk/story/552368/pakistan-elections-2013-total-voter-turnout-55/

 

 

کراچی:تحریک انصاف نے کس کا ووٹ بینک توڑا

ریاض سہیل

130516151105_pti-karachi

 

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں حالیہ انتخابات میں ووٹ حاصل کرنے کے اعتبار سے پاکستان تحریکِ انصاف دوسری بڑی جماعت کے طور پر سامنے آئی ہے۔

تحریکِ انصاف کو کراچی شہر سے بڑے پیمانے پر ووٹ ملے ہیں، شہر کے کئی علاقوں میں ہر تیسرا شخص یہ کہتا ہے کہ اس نے بلے کو ووٹ دیا، اس سے پہلے لوگ کھل کر یہ اظہار نہیں کرتے تھے۔

تحریکِ انصاف کی انتخابی مہم کا جوش و خروش پنجاب میں رہا اور کراچی میں کوئی جلسہ نہیں ہو سکا، لیکن انتخابات میں نتائج غیر متوقع طور پر تحریکِ انصاف کے حق میں آئے۔

تحریکِ انصاف نے کس جماعت کے ووٹ بینک پر ضرب لگائی، سیاسی جماعتیں اس کو تسلیم نہیں کرتیں۔

کلِکالیکشن 2013 کے انتخابی نتائج

تحریک انصاف نے اب تک صرف صوبائی اسمبلی کی ایک نشست پر کامیاب حاصل کی ہے، پشتون آبادی کے اکثریتی علاقے کے صوبائی حلقے پی ایس 93 سے سید حفیظ الدین ساڑھے 15 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں، یہاں دوسرے نمبر پر جماعت اسلامی کے عبدالرزاق آئے ہیں۔

گذشتہ انتخابات میں اس حلقے سے عوامی نیشنل پارٹی کےامیر نواب کامیاب ہوئے تھے اور دوسرے نمبر پر ایم کیو ایم نے 14 ہزار ووٹ حاصل کیے تھے۔

حالیہ انتحابات میں عوامی نیشنل پارٹی کے بشیر جان یہاں سے امیدوار تھے، بشیر جان کا دعویٰ ہے کہ ان کے ووٹ بینک پر کوئی اثر نہیں پڑا اور نیا ووٹر سامنے آیا ہے۔

بشیر جان کے مطابق اس حلقے میں دو بم دھماکے ہوئے تھے لیکن اس کے باوجود انھیں ووٹ ملے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے گڑھ لیاری میں پی پی پی کے امیدوار شاہجہان بلوچ نے 84 ہزار ووٹ حاصل کیے ہیں، ان کے مدمقابل تحریک انصاف کے سبحان علی تھے، جن کو 26 ہزار سے زائد ووٹ ملے۔

اسی حلقے میں گذشتہ انتخابات میں نبیل گبول نے تقریباً ساڑھے 84 ہزار ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی ان کے مدمقابل متحدہ قومی موومنٹ کے امیدوار وسیع اللہ لاکھو کے حصے میں چھ ہزار سے کچھ زیادہ ووٹ آئے تھے۔

کراچی کے علاقے کیماڑی ٹاؤن سے این اے 239 پر گذشتہ انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کے عبدالقادر پٹیل تقریباً 57 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے، حالیہ انتخابات میں وہ 29 ہزار ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر چلے گئے، اس نشست پر متحدہ قومی موومنٹ کے سلمان بلوچ 39 ہزار ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار سبحان علی 34 ہزار ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری تاج حیدر کا کہنا ہے کہ لوگوں آتے جاتے رہتے ہیں لیکن بڑی بات یہ ہے کہ ملک میں شفاف انتخاب ہوں اور نوجوان حصہ لیں۔

انہوں نے یہ تو واضح طور پر نہیں کہا کہ ان کے ووٹروں یا ہمدردوں میں کمی آئی ہے تاہم ان کا موقف تھا کہ جو اشرافیہ ملک کے سیاسی معاملات سے بالکل الگ تھلک رہتی تھی، اس نے اپنا کردار ادا کرنا شروع کیا اور جمہوری نقطۂ نظر سے یہ ایک بڑی مثبت بات ہے۔ بقول تاج حیدر کے ان کی جماعت کوشش کرے گی کہ اس نوجوان کو اپنے ساتھ ملائیں۔

کراچی وسطی کے علاقے اور متحدہ قومی موومنٹ کے گڑھ حلقہ این اے 246 سے تحریک انصاف کو 32 ہزار ووٹ ملے، اس نشست پر ایم کیو ایم کے نبیل گبول ایک لاکھ 39 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ گذشتہ انتخابات میں ایم کیو ایم کے ہی فیضان یوسف ایک لاکھ 86 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔ ان کے مخالف پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار سہیل انصاری صرف 6741 ووٹ لے سکے تھے۔

130516151110_mqm

شہر کے صوبائی حلقے پی ایس 126 پر تحریک انصاف کے امیدوار سیف الرحمان نے ساڑھے 23 ہزار ووٹ حاصل کیے ہیں، اس نشست پر متحدہ قومی موومنٹ کے فیصل سبزواری نے دوسری بار کامیابی حاصل کی، انہیں 39 ہزار کے قریب ووٹ حاصل ہوئے، جب کہ گذشتہ انتخابات میں یہ تعداد 43 ہزار کے قریب تھی اور مخالف امیدوار پاکستان پیپلز پارٹی کے حکیم بلوچ نے 30 ہزار ووٹ حاصل کیے تھے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما واسع جلیل کا کہنا ہے کہ کراچی کئی قوموں کا شہر ہے، ان قومیتوں نے بنیادی طور پر ایم کیو ایم کے خلاف ووٹ دیا ہے جس کے لیے انھوں نے تحریک انصاف کا انتخاب کیا۔ لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ اس سے اتنی بڑی کوئی سیاسی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ کیونکہ متحدہ کا ہمدرد یا ووٹر اس کے ساتھ رہا ہے اگر ایسا نہ ہوتا تو ان کے مینڈیٹ میں کمی آتی، یہاں تو ان کی نشستوں میں اضافہ ہوا ہے۔

تحریکِ انصاف کے رہنما اور حلقے این اے 250 سے امیدوار عارف علوی واسع جلیل کے موقف سے اتفاق نہیں کرتے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کا روایتی ووٹر اس بار ان کے پاس آیا ہے۔

عارف علوی کا کہنا ہے کہ پچھلے بیس سال کے اندر کراچی نے متحدہ کو مینڈیٹ دیا لیکن اس شہر کا حال کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔معاشی طور پر، بیروزگاری، مہنگائی، امن امان کے حوالے سے عوام ہڑتالوں اور ٹارگٹ کلنگ سے تنگ ہیں۔

کراچی میں جماعت اسلامی بھی ماضی میں ہمدردوں اور ووٹروں کا ایک بڑا حلقہ رکھتی تھی، لیکن اس نے دوسری بار انتحابات کا بائیکاٹ کیا ہے۔ بعض مبصرین کا خیال ہے کہ جماعت کا ووٹ بھی تحریک انصاف کے پاس گیا۔

جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر نصراللہ کا کہنا ہے کہ ووٹ کسی کو بھی ملے وہ اس کا احترام کرتے ہیں، ماضی میں بھی ایسے لہریں اٹھتی رہی ہیں۔

نصراللہ کے مطابق جماعت اسلامی نے کراچی کی خدمت کی ہے، یہاں دو بار جماعت اسلامی کے میئر رہے، انھوں نے دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کا مقابلہ کیا، اور اگر کراچی کے عوام کسی اور جماعت کو چاہتے ہیں تو وہ خیرمقدم کرتے ہیں۔

 

http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2013/05/130516_election2013_pti_vote_karachi_zz.shtml

پاکستان کے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق مسلم لیگ نواز گیارہ مئی کو منعقد ہونے والے عام انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والی جماعت کے طور پر سامنے آئی ہے اور اس نے قومی اسمبلی میں کل ووٹوں میں سے تقریباً ایک تہائی ووٹ حاصل کیے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق 2013 کے عام انتخابات میں ووٹنگ کی شرح 55 فیصد رہی

قومی اسمبلی کے ڈالے گئے ووٹوں کے تناسب سے عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف ملک کی دوسری بڑی سیاسی جماعت بن کر ابھری ہے جبکہ تیسرے نمبر پر آنے والی پیپلز پارٹی کی قومی اسمبلی کے الیکشن میں ووٹ لینے کی شرح صرف پندرہ فیصد رہی جو کہ 2008 کی نسبت نصف ہے۔

کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق حالیہ انتخابات میں مرکز اور پنجاب میں اکثریت حاصل کرنے والی جماعت مسلم لیگ ن نے قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں مجموعی طور پر دو کروڑ اٹھہتر لاکھ تئیس ہزار تین سو چودہ ووٹ حاصل کیے

قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے ووٹوں کی تعداد 14874104 رہی جو کہ مجموعی ووٹوں کے تینتیس فیصد کے قریب ہے جبکہ گزشتہ الیکشن میں اسے قومی اسمبلی میں انیس اعشاریہ چھ فیصد ووٹ ہی مل سکے تھے۔

مسلم لیگ ن پنجاب سے 11365363 ووٹ لے کر صوبے میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والی جماعت رہی۔ اسے پنجاب سے کُل ووٹوں میں سے چالیس اعشاریہ آٹھ فیصد ووٹ حاصل ہوئے۔

دیگر صوبوں میں سے خیبر پختونخوا میں نواز لیگ 856135 ووٹ لے کر سب سے زیادہ ووٹ لینے والی جماعتوں میں دوسرے اور بلوچستان میں 134758 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

سندھ میں مسلم لیگ نواز نے اس مرتبہ گزشتہ الیکشن کی نسبت بہتر کارکردگی دکھائی اور 592954 ووٹ لیے جو کہ گزشتہ الیکشن سے تقریباً ساڑھے چار فیصد زیادہ ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی

2008 کے الیکشن کے بعد حکومت بنانے والی پیپلز پارٹی کی کارکردگی سندھ کے علاوہ تمام صوبوں اور مرکز میں مایوس کن ہی رہی۔

قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ووٹ لینے کی شرح صرف پندرہ فیصد رہی

اس الیکشن میں پیپلز پارٹی کو مجموعی طور پر ایک کروڑ اکتیس لاکھ دس ہزار دو سو بیالیس ووٹ ملے۔

پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں 6911218 ووٹ لیے جبکہ گزشتہ الیکشن میں اسے 10666548 ووٹ ملے تھے۔ یوں ووٹنگ کی مجموعی شرح میں اضافے کے باوجود پیپلزپارٹی کو سینتیس لاکھ پچپن ہزار تین سو تین ووٹ کم ملے۔

اس الیکشن میں قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ووٹ لینے کی شرح صرف پندرہ فیصد رہی جو کہ 2008 کی نسبت نصف ہے۔

سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی اگرچہ سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی لیکن یہاں بھی اس کا ووٹ بینک کم ہوا۔ سندھ میں صوبائی اسمبلی کے الیکشن میں جماعت نے3209686 ووٹ لیے جو کہ کل ووٹوں کے تو 33 فیصد کے قریب ہے لیکن 2008 کے مقابلے میں یہ تقریباً نو فیصد کم ہے۔

پنجاب میں پیپلز پارٹی کو بڑے پیمانے پر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جو اس کے حاصل کردہ ووٹوں سے بھی ظاہر ہوتا ہے۔ 2008 میں صوبے میں ساڑھے پچپن لاکھ کے قریب ووٹ لینے والی یہ جماعت اس مرتبہ چوبیس لاکھ چونسٹھ ہزار آٹھ سو بارہ ووٹ ہی لے پائی اور یوں صوبے میں اس کے مجموعی ووٹ بینک میں تقریباً اٹھارہ فیصد کی کمی ہوئی۔

خیبر پختونخوا میں پیپلز پارٹی کو 2008 کے مقابلے میں نوے ہزار کم ووٹ ملے اور یہ تعداد 472550 رہی جبکہ بلوچستان میں جماعت 51976 ووٹ لے سکی اور یہاں 2008 کے مقابلے میں فرق ایک لاکھ چودہ ہزار ووٹ کا رہا۔

پاکستان تحریکِ انصاف

تحریکِ انصاف نے سندھ میں چھ لاکھ سے زیادہ ووٹ لے کر اپنی موجودگی کا احساس دلوایا

سابق کرکٹر عمران خان کی جماعت پی ٹی آئی نے 2008 میں تو الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا لیکن پانچ برس بعد الیکشن میں وہ ووٹوں کے اعتبار سے دوسری بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے۔

تحریکِ انصاف نے اس الیکشن میں کل ووٹ 14302302 حاصل کیے اور جہاں وہ قومی اور پنجاب اسمبلی میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والی جماعتوں میں دوسرے نمبر پر رہی وہیں خیبر پختونخوا کی اسمبلی میں اس نے سب سے زیادہ ووٹ لیے۔

خیبر پختونخوا میں تحریکِ انصاف نے 1039719 ووٹ لے کر کُل ووٹوں کا انیس اعشاریہ چھ فیصد حاصل کیا تو سندھ میں چھ لاکھ سے زیادہ ووٹ لے کر اپنی موجودگی کا احساس دلوایا۔

پنجاب میں تحریکِ انصاف 4951216 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی اور صوبے میں نشستوں کے ساتھ ساتھ ووٹوں کے اعتبار سے بھی دوسری بڑی جماعت بنی۔

تینوں صوبوں کے برعکس صوبہ بلوچستان میں پی ٹی آئی کی کارکردگی کچھ خاص نہ تھی اور اسے صرف چوبیس ہزار ووٹ ملے جو کہ کل ووٹوں کے ایک اعشاریہ آٹھ فیصد کے برابر ہیں

متحدہ قومی موومنٹ

متحدہ قومی موومنٹ نے 2013 کے الیکشن میں بھی ماضی کی طرح کراچی سے ہی اپنی بیشتر نشستیں حاصل کیں لیکن اس مرتبہ یہاں اسے تحریکِ انصاف سے سخت مقابلے کا سامنا رہا۔

قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم نے اس مرتبہ 2456153 ووٹ لیے جو کہ گزشتہ الیکشن کی نسبت 2 فیصد کم ہیں۔

سندھ اسمبلی میں اگرچہ ایم کیو ایم نے پچیس لاکھ دس ہزار سے زائد ووٹ لیے لیکن 2008 کے مقابلے میں اسے اپنے ووٹ بینک میں چار اعشاریہ چھ فیصد کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔

جن کو ووٹ نہیں ملے

جہاں ان انتخابات میں مسلم لیگ نواز، تحریکِ انصاف، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سب سے زیادہ ووٹ لینے والی ابتدائی چار جماعتیں رہیں وہیں اُنیس سیاسی جماعتیں ایس بھی ہیں جنہوں نے کل ایک سو سے بھی کم ووٹ حاصل کیے اور اسی فہرست میں دو جماعتیں ایسی بھی ہیں جنہیں ایک ووٹ بھی نہیں ملا۔

یہ دو جماعتیں پاکستان مزدور کسان پارٹی اور افغان نیشنل پارٹی ہیں لیکن الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری ہونے والی رپورٹ میں اس بات کا ذکر نہیں کیا گیا کہ آیا ان دو جماعتوں کی طرف سے اُمیدواروں نے انتخابات میں حصہ لیا تھا یا نہیں۔

اعدادوشمار کے مطابق سب سے کم ووٹ بلوچستان سے تعلق رکھنے والی جماعت حقیقی جاموٹ قومی موومنٹ کو ملے اور اس کے حاصل کردہ ووٹوں کی تعداد 9 رہی جبکہ آل پاکستان یوتھ ورکنگ پارٹی نے کُل 14 ووٹ حاصل کیے ہیں۔

سابق فلمی اداکارہ مسرت شاہین کی تحریک مساوات نے 99 ووٹ حاصل کیے۔ وہ اس الیکشن میں جماعت کی واحد امیدوار تھیں اور انہوں نے جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمن گروپ کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے مقابلے میں عام انتخابات میںحصہ لیا تھا۔

 

http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2013/05/130527_election2013_party_votes_zs.shtml

Comments

comments