کمرشل لبرلز سے ہمارا اصلی جھگڑا کیا ہے؟ – خرم زکی
میں ان کمرشل لبرلز سے تہ دل سے درخواست کروں گا کہ برائے مہربانی ہماری توانائی اور وقت آپ لوگ اپنے اوپر صرف نہ کروائیں۔ ہماری جنگ تکفیری دیوبندی دہشتگردوں سے ہے، ان کے حامیوں اور سرپرستوں سے ہے، ان لوگوں سے ہے جو شیعہ نسل کشی، سنی صوفی اور بریلوی مسلمانوں کے قتل عام، احمدی کمیونٹی کی پرسیکیوشن، مسیحی برادری پر حملوں میں ملوث ہیں، ان لوگوں سے ہے جو اس یکطرفہ دہشتگردی کو زبردستی کبھی شیعہ سنی تنازعہ کا رنگ دیتے ہیں، کبھی سعودیہ ایران لڑائی بتاتے ہیں، ان لوگوں سے ہے جو ان دہشتگردوں کی شناخت چھپاتے ہیں
آپ لوگ معصوم پاکستانیوں کا خون بیچ کر جتنا روپیہ کمانا چاہتے ہو، کماتے رہو، جتنی پی آر بنانا چاہتے ہو بناؤ، جتنے ویزے لگوانا چاہتے ہو لگواؤ، برطانوی سیاست میں حصہ لینا چاہتے ہو، کانگریس کے ممبر بننا چاہتے ہو، جو مرضی چاہتے ہو کرو۔ لیکن برائے مہربانی ان تکفیری دہشتگردوں کا، ان کے سرپرستوں کا، ان کے حامیوں کا دفاع نہ کرو۔ اگر آپ ایسا کرو گے تو ہم نے یہ نہیں دیکھنا کہ آپ کا مسلک کیا ہے، آپ کس رنگ نسل سے ہو، مرد ہو، عورت ہو، آپ دیسی لبرل ہو، کمرشل لبرل ہو، ملحد ہو، دہریئے ہو، فیمنسٹ ہو، جو بھی ہو، پھر ہم آپ کے خلاف بھی آواز اٹھائیں گے اور آپ کو ایکسپوز کریں گے۔ ہم اپنے لوگوں کا خون آپ کو اتنی سستی قیمت پر نہیں بیچنے دیں گے، یاد رکھیئے گا۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ قتل بھی ہم ہوں اور گالیاں بھی ہمیں یا ہماری قابل احترام ہستیوں کو دی جائیں اور ہم خاموشی سے تماشہ دیکھتے رہیں۔