کالعدم تکفیری دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ پر ایک نظم – از محسن نقوی

mnm


آج کے دور میں جبکہ پاکستانی دانشوروں، صحافیوں، ادیبوں اور کمرشل لبرلوں کی اکثریت کالعدم تکفیری دیوبندی دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ، جوکہ لشکرجھنگوی اورطالبان کااصلی روپ ہے، کے ہاتھوں سنی صوفی، بریلوی اور شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی پر خاموش ہے، اردو کے عظیم شاعر محسن نقوی نے اپنی نظموں اور تقریروں سے اس ملک دشمن، اسلام دشمن خارجی تکفیری گروہ کو للکارا اور اپنے خون کا خراج دے کر کلمہ حق بلند کیا – یہ وہ کلمہ حق ہے جو ندیم پراچہ، محمد حنیف، انصار عباسی، حامد میر، بینا سرور،شیری رحمان، محسن حامداور دیوبندی تکفیریوں کے دیگرمعذرت خواہ آپکو کبھی نہیں سنائیں گے، یہ عزم اور استقلال حسینی وصف ہے جو یزیدیوں اور کوفیوں کو کبھی نصیب نہیں ہوتا

تکفیری دیوبندی دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ پر ایک نظم – از محسن نقوی

کل شب کو خواب میں اے میرے دورِ پر فتن
دیکھی یزیدیت کے قبیلے کی ایک دلہن
آنکھوں میں بے حیائی کے کاجل کی ڈوریاں
ماتھا منافقت کی تپش سے شکن شکن
گردن میں طوقِ لعنتِ پروردگار تھا
تن پر جہان بھر کی حقارت کا پیرہن
چسپاں جبیں پہ آلِ محمد کی دشمنی
چہرے کے خد و خال پہ فرعون کی پھبن
نس نس میں دینِ حق سے بغاوت بھری ہوئی
سا نسوں میں گردِ راہ سقیفہ سے تھی گھٹن
لگتی تھی دور سے ابوسفیان کی کنیز
سینچا گیا تھا شعلۂ نمرود سے بدن
تہمت نبی کے دیں پہ لگانا تھا مشغلہ
اسلام کا مزاق اڑاتا ہوا سخن
گزری جو پاس سےوہ ابوجہل کی بہو
میں نے کہا یہ کون ہے بدکار و بد چلن
آئی ندا کہ اس کے مقابل کرو جہاد
دیکھو یہ ہے سپاہ صحابہ کی انجمن
یہ دشمنِ حسین و عدوئے شہید ہے
اس کی رگوں میں خوں نہیں رزقِ یزید ہے
گو خواب تھا مگر وہ فضا اور دھل گئی
سوچا کہ اس سے بات کروں، آنکھ کھل گئی

mn

 

Comments

comments

Latest Comments
  1. Khalid Jahan
    -