Ahrar Archive

تاریخ سے ایک ورق: نوابزادہ لیاقت علی خاں نے دیوبندی مولوی شبیر عثمانی کو تخریب کاری سے روکا تو اس نے دیوبندی تنظیم جمعیت علمائے اسلام کی بنیاد رکه دی – صداۓ اہلسنت: دیوبندیوں کا گهس پیٹهیہ مولوی شبیر احمد عثمانی ایک منصوبے کے تحت آل انڈیا مسلم لیگ میں شامل ہوا تها وہ آل انڈیا مسلم لیگ کی قیادت کے زریعے سے مسلمانوں میں دیوبندی ازم کو مقبول بنانا چاهتا تها
تاریخ سے ایک ورق: شہید ملت لیاقت علی خان نے کانگریسی دیوبندیوں کے جاسوس فرقہ پرست مولوی شبیرعثمانی کو مسلم لیگ سے کیوں نکالا: کانگریسی دیوبندیوں کا جاسوس مولوی شبیر احمد عثمانی انتہائی عیار، فرقہ پرست، اور یا رسول الله کا مخالف شخص تھا – اس نے جھوٹی بشارت کا خواب سنا کر وزیر اعظم لیاقت علی خان کو بہلایا اور قائد اعظم
قائد اعظم کو سنسر کرنے کی کوشش کیسے ناکام ہوئی؟ – وجاہت مسعود: یہ حقیقت تاریخ کا حصہ ہے کہ قائد اعظم کے قریبی ساتھیوں نے ان کی اس تقریر کو سنسر کرنے کوشش کی تھی جو انہوں نے 11اگست 1947ءکو پاکستان کی دستور ساز اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں کی تھی۔
دیوبندی مولوی شبیر احمد عثمانی اور قائد اعظم – خواب اور وصیت کے درمیان – وجاہت مسعود: درویش نے ہماری تاریخ میں تنگ نظری کی مثالیں دیتے ہوئے مولانا شبیر احمد عثمانی مرحوم کا ذکر کیا تو ایک محترم بھائی کو سخت اختلاف ہوا۔ اپنے رد عمل میں انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ قائداعظم
Ataullah Shah Bukhari Deobandi on Shia and Sunni Sufi rituals of Muharram: “These Taziaz and processions are just frivolous things and nor are these part of our deen. Muslims should not pay attention to petty issues like these. But, alas! These petty issues are becoming major problems and have now led
Taliban splinter group Jamaat-ul-Ahrar forms in northwestern Pakistan – Bill Roggio: Editor’s note: We are cross posting Bill Roggio’s informative piece on Jamaat-ul-Ahrar, the new reincarnation of Pakistan’s  Taliban (TTP) who have sworn to anhilate the State and constitution of Pakistan. It is alarming that such heinous Deobandi and Wahhabi terrorists are
Was Jinnah Secular? Facts about the creation of Pakistan compiled by Aamir Mughal: I. Ideology Drama was a farce rather hoodwinking the whole Muslim Population The strength of the Muslim League in the Muslim-majority provinces was going to be put to the test during the 1945-46 election campaign. Consequently in the public