Poem in honor of Taliban Khan and Taliban – by Junaid Orakzai

Dreaming of the Taliban?

جرات کی بات کہو، تم سب جئے عمران کہو

جئے ملا کا جھاد، جئے القاعدہ، جئے طالبان کہو

کیا کہنے ہوں گے، جب شراب کر دیں گے حلال

کون ہو گاپھر شریعت سے پریشان ،کہو؟

وہ ہیں اتحادی ہمارے اور قائم رہے گا اتحاد

تم چایے طالبان کہو ان کو چاہے ظالمان کہو

برگر بچوں کے لئے سیتا وائٹ ہو گی دستیاب

قائد۔، بھٹو کو بھول جاو جئے ٹرئیان کہو

سپاہ صحابہ اور ملوانے، رونق ہیں جلسیوں کی

ہم زندہ باد دہشت گرد کہیں تم زندہ باد پاکستان کہو

مرنا چاہو تو یہ مرضی ہے تمھاری لوگو

ورنہ ہر لفظ کو ہمارے حرف قرآن کہو

شہادت انقلاب لاتی ہے۔ لہو گرماتی ہے

شیخ اسامہ کے قتل کو خدا کا احسان کہو

اس ملک میں خلافت حق ہے ہمارا

ڈنڈے کو برہان سمجھ تم ہماری شان کہو

کوئٹہ سقیفہ ہے، ملا عمر ہمارا خلیفہ ہے

اْس کے ہرہر اشارے پر، صدقے میری جان کہو

نوٹ ہم کو ملتے ہیں،ان سے چولہے جلتے ہیں

جزیہ بھی کہہ سکتے ہو، مگر خراجِ جان کہو

اپنی یہ کہانی ہے، لیڈر سراج الدین حقانی ہے

تم چاہے جلو مرو، چاہے کپھے پاکستان کہو

Comments

comments

Latest Comments
  1. Shahid
    -
  2. LUTAF ALI
    -
  3. Forbidden Fruit
    -
WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.