شیعہ نسل کشی اور جعلی لبرلز – زالان
کچھ دو نمبر لبرلز اور جعلی ملحدین کے نزدیک دیوبندی دہشتگردی کی غیر مشروط مذمت صرف جب ہوتی ہے جب وہ اہل تشیع کے علاوہ کسی اور پر حملے کریں،شیعوں پر حملہ ہوگا تو یہ مذہبی جنگ قرار دینگے
جب طالبان نے پشاورسکول یا لاہور داتا دربار پر حملہ کیا تو شیعہ سنی کی بحث نہیں ہوئی، اور یہی طالبان و سپاہ صحابہ کے دیوبندی جب شیعوں کو قتل کرتے ہیں تو بعض بد دیانت لوگ مذہبی اختلافات لا کر طالبان کو بچاتے ہیں
دیوبندی طالبان نے بازار سے لے کر سکولوں پر حملے کئیے ، مگر جب شیعہ کو قتل کرتے ہیں تو کچھ دو نمبر لبرل اسے شیعہ سنی مسلہ بنا کر طالبان کی سپورٹ کرتے ہیں جب دیوبندی بازاروں، اسکولوں اور پبلک مقامات پر حملے کرتے ہیں تو لوگ دہشتگردی کہتے ہیں اور جب شیعوں پر حملہ کرتے ہیں تو یہ شیعہ سنی لڑائی کیوں کہلاتی ہے؟