را کے ایجنٹ کی گرفتاری پر ہارون الرشید کا فرضی پیروڈی کالم – ثاقب ملک

haroon-3

ژولیدہ فکری ہے ، .ژولیدہ فکری. را کے ایجنٹ کی گرفتاری پر بھاڑے کے ٹٹو اب بولیں گے شکریہ راحیل شریف ؟ یہ تو ایسے ہیں کہ اس خدا کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں انسان کی جان اور آبرو ہے کہ


بھاگ ان بردہ فروشوں سے کہاں کے بھائی
بیچ ہی دیویں جو یوسف سا برادر ہووے

مکرر عرض ہے کہ ہمارے وزیر اعظم کہاں خوابیدہ ہیں ؟ خواجہ صاحبان کی زبانیں کیوں گنگ ہیں ؟ وہ وزیر جس نے آج تک قائد کا نام تک لینا نہ گوارا کیا اور اپنی زبانیں سکوڑ کر روزانہ ٹی وی سکرینوں پر جگمگاتا اور زہر اگلتا رہتا ہے وہ کہاں گم ہے؟ اسے تو کوئی اپنا منشی بھی نہ رکھے .ہائے ہائے اس ملک کی بد نصیبی کہ شریفوں ،اسفند یارولیوں ،مولانا،الطاف اور زرداریوں کے نرغے میں ہے انشاللہ سب تاریخ کے کوڑے دان میں ہونگے . اور اب کپتان بھی نمک میں کھیت ہو رہا .پارٹی پر صداقت عباسیوں ،سیف الله نیازیوں ،شاہ محمود قریشیوں کا غلبہ ہے .کپتان سادہ اطوار ہے ،سفارت کی پیچدگیوں سے نا آشنا ہے .میں نے برقی پیغام بھیجا کہ را کا ایجنٹ گرفتار .جواب ندارد .فون کیا تو معلوم پڑا اپنے کتے شیرو کے ساتھ کسرت کر رہا ہے .بھاگا بھاگا بنی گالا پہنچا .کپتان سلیپر پہنے آیا.

آگاہ کیا کہ فورا سے پیشتر بیان جاری کرو .مگر خان نے حسب عادت سن کر نہ دیا .بولا ابھی میں ہندوستان میں تھا تو وہاں بھی ایک را کا ایجنٹ کلکتہ سے پکڑا گیا تھا .ماتھے پر ہاتھ رکھا کہ ایسا سادہ کہ را کا ایجنٹ بھلا ہندوستان سے کیونکر پکڑا گیا ؟ نوکر پر بگڑ کر بولا دیسی مرغی کا شوربہ دو ،وہیں کچن پر فرش پر بیٹھ کر شوربہ روٹی سے بھگو بھگو کر کھا چکا،آستیں سے ہاتھ صاف کرتے ہوئے بولا ہارون تم نے تو کھانا کھایا ہو گا ؟ برق سی لپکی ،کاش کہ خان سیاسست کے گر سیکھ سکتا .اے کاش ،مگر انسان نے وہی کچھ پایا جس کے لئے کوشش کی .ساڑھے تین عشرے قبل برادرم حفیظ الله کو لکھ کر دیا عمران ایک دن کپتان بنے گا .خان نے پڑھا تو اسکی آنکھیں چمک اٹھیں .سادہ آدمی مگر فوج کے بجائے کرکٹ ٹیم کا کپتان بن گیا .ریاکار نہیں، سمجھ پاتا تو آج کندھے پر چار ستارے ہوتے

یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ ہندوستان کا خواب اکھنڈ بھارت .غلبہ کی خواہش . آویزش ،نفرت جنگ کون چاہتا ہے ؟امن مگر ضرورت ہے لیکن اپنی خود مختاری پر نہیں لیکن وہ چڑچڑی سفید بالوں والی وکیل بڑھیا ہتھیلی پر سرسوں اگانا چاہتی ہے .جنکے مفادات مغرب سے وابستہ ہیں .بڑھیا فوج سے نفرت رکھتی ہے .آج سوگ ہو گا کہ اپنے دیش کا ایجنٹ پاکستان میں پکڑا گیا

فرمایا مذہب کا ملک سے کوئی واسطہ نہیں .حیرت ہے قائد اعظم ثانی، اقبال کو بھول گئے اورعاصمہ جہانگیر کو یاد رکھا .بھارت دوستی میں ایسا تعجیل اور ایسا ہیجان .نفرت ایسی کہ خدا کی پناہ .ہماری فوج کی پہاڑ ایسی غلطیاں ہیں مگر اپنی ہی فوج ہے دشمن کی نہیں .ایسے لبرل سیکولر جو سفید ریش اہل علم کا ٹھٹھا اڑاتے ہیں ،اسلام کی تضحیک کرتے ہیں اور قائد کو سیکولر پیش کرتے ہیں ،مکرر عرض ہے کہ محمد علی جناح نے کبھی سیکولر ازم کا لفظ زندگی میں ادا نہ کیا

ہاں اسلامی ریاست کا بار بار .مگر تعصب میں اندھے جن میں وہ چڑیا والا دانشور بھی ہے ،امریکا میں جس کے پانچ کروڑ کی جائیداد .آدمی کی روح چیخ اٹھتی ہے .اپنے ملک کو نوچ نوچ کر کھانے والے .کیا خاموش اور صابر جنرل کیانی جس پر بھاڑے کے ٹٹو دشنام طرازی کرتے ہیں ، کی نیو یارک میں جائیداد ہے ؟ بے کراں و وسعتوں کے حامل خدا کی قسم اگر ہو تو سامنے لے آئیں مجھ پر لعنت .ہزار بار لعنت خدا ایسی دانشوری کو قیامت کے دن میرے منہ پر دے مارے .یا العجب کیسے کیسے آسمان اشک بہاتا ہے ہو گا اس سچے ایثار کیش ،سوچنے کھوجنے والے آدمی پر،ایسے ایسے اجلے لوگ الله کی پناہ الحذر الحذر

بد نصیب ملک دشمنوں کے نرغے میں ہے .شمال میں را کے سائے تلے پلنی والی افغان ایجنسیاں اور مشرق میں ازلی دشمن .اور لیڈر ہیں کہ بقول شیخ رشید کی طرح ستو پی کر سو پڑے ہیں .دوسری جانب سابق جنرل روز گھنٹوں ملک کے لئے پالیسیاں بنا رہا ہے مگر کوئی پوچھنے والا نہیں .چڑھتے سورج کے پجاری آج جن کی گز گز بھر کی زبانیں ہیں کیانی پر کیچڑ اچھالتے ہیں کل کلاں گولڈ لیف کی ڈبیاں لے کر لابیوں میں کھڑے رهتے تھے کہ کب ضرورت پڑ جائے

چمکتی آنکھوں والے جنرل نے برخوردار بلال الرشید سے کہا آپکے والد آج بھی میرے لئےسفید گھوڑے پر سگریٹ کی ڈبیاں لاتے ہیں .زیر لب ہی مسکراتا ہے جنرل .را کا ایجنٹ پکڑا گیا اور ایسی خاموشی الله کی پناہ .غیر ملکی امداد پر چلنے والے چینل جو ہندوستان میں کبوتر پکڑے جانے پر دن رات واویلا کرتے تھے اب ایسا جوش کیوں نہیں ؟اپنے آقاؤں کی ناراضگی کا ڈر ؟زندگی مگر اپنے محاسن پر بسر کی جاتی ہے دوسروں کے عیوب پر نہیں یہ نکتہ اس ہیجان زدہ معاشرے کو سمجھنا ہو گا

ژولیدہ فکری ہے ، .ژولیدہ فکری. را کے ایجنٹ کی گرفتاری پر بھاڑے کے ٹٹو اب بولیں گے شکریہ راحیل شریف ؟ یہ تو ایسے ہیں کہ اس خدا کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں انسان کی جان اور آبرو ہے ،کہ

بھاگ ان بردہ فروشوں سے کہاں کے بھائی
بیچ ہی دیویں جو یوسف سا برادر ہووے

Source:

Comments

comments

WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.