پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کے محافظ یا سعودی عرب کے دربان – خرم زکی

khurram

12193715_10205752453830382_948438030876536269_n

 

یہ افواج پاکستان کی ذمہ داری سعودی عرب کی تکفیری وہابی اور دہشتگردی پر مبنی نظریاتی سرحدوں کا تحفظ کب سے ہو گیا جنرل صاحب ؟ ہم نے تو اس دہشتگردی کی سرپرست حکومت کی یعنی آل سعود کی اس تکفیری دہشتگردی پر مبنی نظریاتی سرحد کے خلاف اعلان جنگ کیا ہوا ہے۔ آپ کو پاکستانی حکومت و عوام نے پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لیئے مامور کیا ہے اور آپ اسی بات کے ذمہ دار ہیں۔

یہ سعودی عرب کی نام نہاد تکفیری وہابی نظریاتی سرحدیں ہی ہیں جو پاکستان میں طالبان اور سپاہ صحابہ کے تکفیری دیوبندی دہشتگردوں کے ہاتھوں 80000 پاکستانیوں کے قتل عام اور بریلوی سنی اور شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی کی ذمہ دار ہیں۔ آپ کا سعودی عرب کی دہشتگردی پر مبنی اس نظریاتی سرحد کی حفاطت کا بیان نہ صرف پچھلی تین دہائیوں میں پاکستان میں سعودی عرب کی فنڈنگ اور سرپرستی میں چلنے والی کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے ہاتھوں قتل اور زخمی ہونے والے ہزاروں پاکستانیوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے متراداف ہے بلکہ آرمی پبلک اسکول پشاور میں شہید ہونے والے 150 سے زائد معصوم طالب علموں کے خون سے بھی ایک بھیانک مذاق ہے۔

اگر ہماری ملٹری و سیکیورٹی اسٹیبلشمینٹ نے سعودی عرب کی اسی نظریاتی سرحد کا دفاع کرنا ہے جو ہمارے خون سے پچھلے 30 سالوں سے ہولی کھیل رہی ہے تو پھر ضرب عضب ایک مذاق کے سوا کچھ نہیں۔ آپ کی جانب سے سعودی عرب کی نظریاتی سرحد کے تحفظ کی یقین دہانی ہی اس بات کا سبب ہے کہ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں کالعدم تکفیری دیوبندی دہشتگرد گروہ انجمن سپاہ صحابہ (کالعدم اہل سنت والجماعت) جس کے ہاتھ ہزاروں سنی شیعہ مسلمانوں کے خون سے رنگین ہیں وہ تو کھلے عام ریلی نکال سکتی ہے (حالاں کہ نیشنل ایکشن پلان، تحفظ پاکستان ایکٹ اور انسداد دہشتگردی ایکٹ کسی کالعدم دہشتگرد گروہ کو ایسی کسی سرگرمی کی اجازت نہیں دیتے) لیکن شیعہ مسلمانوں کے مذہبی جلوسوں پر پولیس لاٹھی چارج کرتی ہے اور عزاداران حسین کو زخمی کرتی ہے۔ انتظامیہ کا یہ دہرا اور منافقانہ رویہ سعودی عرب کی نظریاتی سرحدوں کی پشت پناہی اور حفاظت کے سبب تشکیل پایا ہے۔

آپ نے اپنے اس بیان سے ان کروڑوں پاکستانیوں کو مایوس کیا ہے جو آپ سے کسی حقیقی تبدیلی کی امید لگائے بیٹھے تھے۔ لگتا ہے جنرل ضیا ایک بار پھر زندہ ہو گیا ہے۔

Comments

comments

Latest Comments
  1. Ghulam E Ahl E Bayet O Sahaba Karaam
    -
WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.