سوات میں دیوبندی تکفیری دہشت گردوں نے سنی صوفیوں اور بریلویوں کی قبروں کی بے حرمتی شروع کر دی – بی بی سی

140305200213_swat_graves304

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کی وادی سوات میں قبروں کی بےحرمتی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ ان کارروائیوں کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق اس سلسلے میں مٹہ کے علاقے سے چار افراد کو اس وقت گرفتار کیا گیا ہے جب وہ سیچ بنڑ کے علاقے میں رات کی تاریکی میں قبریں کھود رہے تھے۔

پولیس کے مطابق اس سے چند دن پہلے باماخیلا کے قبرستان میں کئی قبریں کھودی گئیں تھیں۔

ماضی میں سوات کے مختلف علاقوں کے قبرستانوں میں طالبان کی جانب سے دفن کیا جانے والا اسلحہ بھی برآمد ہوچکا ہے تاہم مقامی حکام کے مطابق تاحال یہ واضح نہیں کہ یہ تازہ واقعات کیوں پیش آ رہے ہیں۔

سوات کے سپرٹنڈنٹ آف پولیس نوید خان نے بی بی سی کو بتایا کہ اس قسم کے کارروائیوں میں ملوث ایک گروہ کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان سے تفتیش جاری ہے۔

ان کے مطابق ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے پولیس کی موبائل ٹیموں کا گشت بڑھا دیا گیا ہے اور محلوں کے سطح پر قائم کمیٹیوں سے بھی مدد لی جا رہی ہے۔

سوات میں قبروں کی بےحرمتی کے واقعات نئی بات نہیں اور کچھ عرصہ پہلے بھی چپریال کے علاقے میں نامعلوم شرپسندوں نے میاں جب بابا کے قبرستان میں گھس کر چالیس سے زائد پکی قبروں کے کتبے توڑے تھے اور قبروں کو شدید نقصان پہنچایا تھا۔

اس سے قبل 2008 میں سوات میں جاری لڑائی کے دوران مٹہ سے تعلق رکھنے والے شورش پسندی کی مخالف پیر سمیع اللہ کی لاش قبر سے نکال کر اس کی بےحرمتی کی گئی اور اسے گوالیرئی کے چوک میں لٹکا دیا گیا تھا۔

Source:

http://www.bbc.com/urdu/pakistan/2014/03/140305_graves_swat_zs

Comments

comments

WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.