یوم بم پر ایک نظم – سلمان حیدر

Visit For more Awesome Collection 	www.pikzwarrior.tk		www.minetoursours.tk

زیادہ چاٹو یا کم چاٹو
جب بھوک لگے تو بم چاٹو
زیادہ پہنو یا کم پہنو
کپڑوں کی جگہ بهی بم پہنو
زیادہ ہو یا کم بانٹتے ہو
جب بیٹهتے ہو غم بانٹتے ہو
میاں یوم ولادت ہے بم کا
آج اسی خوشی میں بم بانٹو
یہ کس نے کہا اسے بم سمجھو
اسے زخموں کا مرہم سمجھو
یہ ناشکروں کی عادت ہے
جو پاس ہو اس کو کم سمجھو
اب اس کی حفاظت کرنی ہے
اس بم کو اپنا بم سمجهو
اور یوں بهی پاگل دیوانو
اے ناشکرو اے نادانو
جس قوم کے پاس ایٹم بم ہے
اس قوم کو آخر کیا غم ہے.

Comments

comments

Latest Comments
  1. Sabir
    -
WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.