سینیٹرعلامہ عباس کمیلی کے صاحبزادے کا قتل: کراچی میں دیوبندی دہشت گردی کا ننگا ناچ جاری – عامر حسینی
جعفریہ الائنس کے چئیرمین، ایم کیو ایم کے سابق سینٹر علامہ عباس کمیلی کے صاحبزادے شیعہ عالم دین علامہ علی اکبر کمیلی عزیز آباد کراچی میں بهنگوریہ ٹاون میں کالعدم دیوبندی تنظیم اہل سنت والجماعت کے دہشت گردوں کی فائرنگ سے سیکرٹری سمیت شهید کر دیے گئے – یہ واقعہ دن دیہاڑے، عین ان کی آئس فیکڑی کے باہر ہوا جہاں وہ بیٹهے ہوئے تهے
کراچی سمیت پورے سندھ میں تکفیری دیوبندی تنظیم اہل سنت والجماعت کے دہشت گرد دندناتے پهرتے ہیں اور وہ پورےسندھ میں اس جماعت کے سب سے بڑے دہشت گرد اورنگ زیب فاروقی کی هدایات پر چن چن کر شیعہ اور صوفی سنیوں کا قتل کررہے ہیں- پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے پورے صوبے میں اہل سنت والجماعت جوکہ سپاہ صحابہ کا کور نام ہے کو بالکل اسی طرح آزادی سے کام کرنے کی اجازت دے رکهی ہےجس طرح پنجاب ، بلوچستان ، خیبرپختون خوا ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی حکومتوں نے دی ہوئی ہے
کس قدر حیرت کی بات ہے کہ پنجاب میں اگر محمد احمد لدهیانوی نواز شریف کی حکومتی عنایات سے مستفید ہورہا ہے تو سندھ میں اورنگ زیب فاروقی پیپلز پارٹی اور زرداری بلاول کی عنایات سے مستفید ہو رہا ہے اور بلوچستان میں رمضان مینگل ہے اور خیبرپختون خوا میں خلیفہ عبدالقیوم ہے یہ سب کے سب فورتھ شیڈول میں بهی شامل ہیں جن کے بارے میں یہ انٹیلی جنس رپورٹیں موجود ہیں کہ ان کے طالبان اور لشکر جھنگوی کے ڈیتھ اسکواڈ سے رابطے ہیں اور ان کی تقریریں شیعہ اور سنی صوفیوں اور بریلویوں کے قتل پر اکسانے والی ہیں لیکن اس کے باوجود کوئی کاروائی نہیں کی جارہی بلکہ یہ دہشت گرد تکفیری اینٹی شیعہ و اینٹی صوفی سنی تنظیم بہت آزادی سے کام کررہی ہے
پاکستان کا بدنام زمانہ ٹی وی چینل جیو اس دہشت گرد جماعت سپاہ صحابہ کو پرائم ٹائم میں کوریج محض اس کے نواز شریف کے اتحادی ہونے کی وجہ سے دے رہاہے اور یہ بہت دهڑلے سے پاکستان کو دیوبندی سٹیٹ بنانے کی باتیں بهی کرتی ہے لیکن جو نام نہاد لبرلز جمہوریت، آئین ، پارلیمنٹ بچانے کے دعوے دار ہیں جو نواز شریف کو بچانے میں سرگرم ہیں وہ اس تنظیم پر پابندی لگانے اور اس کی قیادت کو جیل میں ڈالنے کا مطالبہ نہیں کرتے، ان کو اسلام آباد میں ماڈل ٹاؤن سانحہ کے خلاف مظاہرین کے ڈنڈے ، غلیل اور شیشے کی گولیاں تو بہت خوفناک لگتی ہیں لیکن سپاہصحابہ کے قاتل درندوں کے هاتهوں میں آتشیں اسلحہ نظر نہیں آتا اور وہ اس پر پابندی لگانے کی کوئی بات نہیں کررہے
اب تو ان نام نہاد ترقی پسندوں اور جعلی جمہوریت پسندوں نے یہ وتیرہ بنالیا ہے کہ جو ان کی جانب سے شیعہ نسل کشی کے زمہ داروں کی شناخت کو چهپانے اور رات کوپنج ستارہ ہوٹلوں میں نواز شریف کے چرنوں کو چهونے اور وہاں فضل الرحمان، طاہر اشرفی جیسے دیوبندی تکفیریوں کے پشتیبان کے ساته پرتعیش لنچ کرنے والی تصویروں کو سامنے لائے اور ان کی ترقی پسندی و جمہوریت ہسندی اور ان کے لبرل ازم کے پیچهے چهپے کمرشل ازم کو بے نقاب کرے وہ کبهی معتصب فرقہ پرست ٹهہرتا ہے اور کبهی وہ ترقی پسندی سے خارج ہوجاتا ہے
میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس سے پوچهتا ہوں کہ تم آج نوز شریف کی حمایت میں جمہوریت و آئین بچاو کیمپ پورے پاکستان کے پریس کلبوں میں لگاکر بیٹھے ہوۓ ہو، یہ بتاؤ کہ شیعہ بچاو ،سنی بریلوی بچاو ، اقلیتیں بچاو، دیوبندی تکفیری بهگاو کیمپ کب لگاؤ گے
جمہوریت کا چمپئن، انسانی حقوق کا علمبردار اور جیو جینے دو کا ڈهول پیٹنے والا جیو کب شیعہ قتل عام ، صوفی سنی نسل کشی پر اور اس کے زمہ دار تکفیری دیوبندیوں کے چہرے عوام کو دکهلانے کے لئے کیپٹل ٹاک ، آپس کی بات ، جہاد یا فساد کے نام سے پرائم ٹائم نشریات کب نشر کرے گا ؟
انسانی حقوق کمیشن اور دوسری این جی اوز کب سٹیزن فار شیعہ ، صوفی سنی کے نام سے تحریک لانچ کریں گی جیسے اب انہوں نے سٹیزن فار ڈیموکریسی کے نام سے شروع کررکهی ہے ؟
یہ میرے سوال نہیں بلکہ اس جعلی سول سوسائٹی ، جعلی ترقی پسندی اور جعلی آزاد صحافت کے خلاف فرد جرم ہے
کیا بائیس ہزار شیعہ اور دس ہزار صوفی سنیوں کا دیوبندی تکفیری دہشت گردوں کے هاتهوں مارے جانے اور اس تعداد میں اضافہ ہوتے چلے جانے کے کوئی معنی نہیں ہیں؟
کیا اس قدر لوگوں کے مارے جانے کے بعد بهی شیعہ اور صوفی سنیوں کے خلاف کام کرنے والی دیوبندی تکفیری دہشت گرد تنطیمون کے خلاف کوئی مہم نہیں چلانی چاہئیے؟
پاکستان کے لبرل ، سیکولر ، قوم پرست اور خود کو لبرل مسلم دکهانے والی انٹیلجینشیا جس میں صحافی ، وکیل ، سیاسی رہنماوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے کہ وہ اس قدر جانب دار ہوچکی ہے کہ شیعہ اور صوفی سنیوں کے قاتلوں کے خلاف خود تو بولنے اور لکهنے سے عاری ہے اور جب اس کمیونٹی کے لوگ خوداٹھ کهڑے ہوئے اور ان کو چند ترقی پسند حلقوں کی جانب سے حمایت ملی تو اب اس مزاحمت کو بهی کبهی لندن پلان کہا جاتا ہے اور کبهی اسے امریکی سازش کہتے ہیں آج نجم سیٹھی نے جیو ٹی وی پر لندن پلان میں ایران اور طاہر القادری کو خواہ مخواہ گھسیٹ کر جو کہانی گھڑی ہے اس سے دیوبندیوں اور کمرشل لبرلز کا شیعہ اور سنی بریلوی صوفی کے خلاف بغض ظاہر ہوتا ہے
پاکستان سمیت پوری دنیا میں یہ دیوبندی وهابی تکفیری دہشت گردی ہے جس نے آگ لگارکهی ہے اور یہاں کی جعلی سول سوسائٹی اور نام نہاد لیفٹ اور کمرشل صحافی اس کا الزام ان پرلگارہے ہیں جو قتل بهی ہورہے ہیں اورساتھ ساتھ ان کے قاتل لدهیانوی جیسے پارلیمنٹ ، آئین کے محافظ اور سفیر امن کہلاتے ہیں وزیر اعظم نواز شریف کی بیٹی لدھیانوی کے ٹویٹس کو دیدہ دلیری سے پھیلاتی ہے جبکہ لدھیانوی تحریک انصاف اور عوامی تحریک پر پابندی کا مطالبہ کرتا ہے
آج شیعہ مسلمانوں، سنی بریلوی اور صوفی مسلمانوں کی جو نسل کشی پاکستان میں جاری ہے اور اس پر جو خاموشی ہمیں مینسٹریم میڈیا اور معاشرے میں نظر آتی ہے اس سے نازی جرمنی میں یہودیوں کی ہولوکاسٹ پر یورپ کی خاموشی کی یاد تازہ ہورہی ہے
KARACHI: Allama Ali Akbar Kumaili, son of Shia scholar Allama Abbas Kumaili was gunned down by unidentified assailants in the Sindh capital on Saturday, DawnNews reported.
Initial reports suggest that the incident took place in Azizabad neighbourhood.
Akbar Kumaili was shot three times and was taken to a local hospital in critical condition where he later succumbed to his wounds.
Majlis Wahdatul Muslimeen (MWM) and Tahaffuz Azadari Council (TAC) have strongly condemned the incident.
http://www.dawn.com/news/1130283/son-of-shia-scholar-abbas-kumaili-gunned-down-in-karachi
Patron in Chief #PPP @BBhuttoZardari condemns tragic killing of Allama Ali Akber Kumaily – #Pakistan
September 6, 2014 – Latest News – Tagged: Allama Ali Akber Kumaily, Bilawal Bhutto Zardari, Karachi, Pakistan Peoples Party, Patron-in-Chief, PPP – no comments
KARACHI, September 6: Chairman Pakistan Peoples Party Bilawal Bhutto Zardari, has condemned tragic killing of Allama Ali Akber Kumaily, son of Allama Abbas Kumaily at the hands of terrorists and termed it as part of plot aimed at fanning sectarianism in the country.
In a press statement issued here, the PPP Chairman said that killings of Shia scholars and professionals is equally and highly condemnable acts like the all other sectarian mayhem. “PPP considers all the citizens of Pakistan equal regardless of sects, ethnicities and even religions and terms such killings as attack on the very roots of this country and its historic diversity,” he added.
He said that tragedy is Pakistani Shia’s and minorities are under siege, being exterminated without remorse, yet they continue to love Pakistan unconditionally and have never resorted to violence or taken the law into their own hands.
Bilawal Bhutto Zardari conveyed his deep grief and sorrow over the killing of Allama Akbar Ali Kumaily and others in sectarian violence to the victims’ families and stressed on the need of promoting pluralism, peace and brotherhood in Pakistan.
http://www.ppp.org.pk/news123/?p=8039
Database of Shia genocide in Sindh, Pakistan: 28 Dec 2009 to 30 Aug 2014 – See more at: https://lubp.net/archives/321814
The wahabi terrorists in pakistan who belong to parties such as sippe sahaba, ahle sunnat wal jamat and taqfeeri groups are the devils children who go around murdering innocent shia people. They murder like cowards and then runaway like mice. But they will meet there creator one day and their punnishment will be horrifying to them. May that day come very soon for them inshallah.
through a content checker and replace common spam words.10. Test different subject lines http://www.tospfree.com