ضرب عضب کا دائرہ کار شہروں تک پھیلایا جائے
کراچی میں دن دیہاڑے شیعہ مسلمانوں کے قتل عام میں اے دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے – صرف ایک دن میں چار شیعہ مسلمانوں کا قتل حکومت سندھ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کبھی نا نظر آنے والی کارکردگی پر ایک اور سوالیہ نشان ہے –
پچھلے بیس سال میں تقریبن چوبیس ہزار شیعہ مسلمانوں کے قتل عام کے باوجود ریاست پاکستان کی جانب سے تکفیری دیوبندی قاتلوں کے خلاف شہروں میں کسی قسم کی کاروائی یقینی طور کی خدشات کو جنم دیتی ہے –
کل کراچی میں سید مبارک کاظمی سمیت خاتون ہما حسین اور ایک محنت کش غلام ساقی کی شہادت اور ہما حسین کے شوہر اور بیٹے کے زخمی کرنے کے بعد تکفیری دیوبندی دہشت گرد ہمیشہ کی طرح دندانتے ہوے فرار ہوگیے
ایک جانب جہاں تکفیری دیوبندی کراچی جیسے میٹرو پولیٹن شہر میں شیعہ مسلمانوں کے قتل عام میں مصروف ہیں دوسری جانب ڈیرہ اسمعیل خان میں بھی تکفیری دیوبندی شیعہ مسلمانوں کے خون سے زمین رنگین کر رہے ہیں –
پاکستانی فوج شمالی وزیرستان میں دیوبندی تکفیری دہشت گردوں کی بیخ کنی میں مصروف ہے جو وہاں سے نکل کر شہروں میں دیوبندی مسجدوں اور مدرسوں میں آ کر چھپ گیے ہیں – ان دہشت گردوں پر قابو پانا پاکستان میں امن و سلامتی کے لئے انتہائی ضروری ہے –
جب تک شہروں میں دیوبندی دہشت گردوں کے خلاف بھرپور اور موثر کاروائی نہیں کی جائے گی پاکستان میں امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا – ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستانی ریاست اور پاکستانی فوج جلد سے جلد دیوبندی دہشت گردوں کے خلاف شہروں میں بھی آپریشن شروع کرتے ہوے ان دہشت گردی کے کینسر سے پاکستان کو نجات دلاے
THERE IS ONLY one solution to this,stop printing litertaure that insults thr Companions sahaba RadiAllah and The Allebaith Radiallah unhum and do not speak ill of them do not curse any of them.
CEASE all such books and punish the authors through legal frame.
Shias and Sunnis must debate manazars and these should be done in a unbiased court of Pakistan.
And what ever the outcome is it should be made law and then implemented.
Do not blame each other of killing first,because obviously some body started the killings and then counter killings continue…..
Which weakens the country and destroys families on both side.
Tolerating and talking and understanding each others view is the best way forward. REMEMBER NUMEROUS deobandi Ulema have been killed not only in Karachi but also all over the country, also other religious groups members and leaders as well.
Remember action always demands a reaction.
THERE is no smoke with out fire.
So please do not show shias as victims.
EVERY one is a victim.