فلسطینیوں کے غم میں رونے والے الباکستانیوں کی منافقت – ازعبدالقادر

10513392_704117516291556_8586796521986470056_n

یہ بات حقیقت ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ ظلم کر رہا ہے

لیکن قطع نظر اس کے کیا آپ نے میڈیا پر کبھی اس قسم کی رپورٹنگ اس وقت بھی دیکھی جب دیوبندی دہشتگردوں نے کوئٹہ میں خودکش حملوں میں ایک ہی وقت میں 100، 100 بندے (جن میں مرد، عورتیں اور بچے سبھی شامل تھے) موت کی کھاٹ اتارے تھے؟

کیا ان 100 بندوں کا خون سستا تھا ؟ یا پھر ان کا دکھ درد نحیف تھا؟

برما، آسام، فلسطین، کانگو، وسطی افریقا، تھائی لینڈ وغیرہ میں اگر کوئی مسلمان مارا جائے تو الباکستان کے طول و عرض میں شدید مظاہرے ہوتے ہیں، ظلم و بربریت کو اجاگر کر کے آنسوؤں کے ڈھیر لگا دیے جاتے ہیں۔ مظلومیت کا خوب پرچار کیا جاتا ہے۔

لیکن اگر الباکستان میں الباکستانیوں کے ہاتھوں درجنوں ہزروں لوگوں کو بمبوں سے اڑا دیا جائے تو کوئی مظاہرہ نہیں ہوتا، نہ ہی اسے ظلم تصور کیا جاتا ہے، نہ ہی کوئی آنسو ٹپکتے ہیں۔

کیا ننگی منافقت کی اس سے بڑھ کر کوئی مثال ہو سکتی ہے؟

وہ الباکستانی جو 60،000 پاکستانیوں کے قتل پر بغلیں بجاتے رہے، اور ان کے قاتلوں کی وکالت کرتے رہے،،، آج انہیں غزہ غزہ کے غشی کے دورے پڑ رہے ہیں۔

اسرائیل غزہ کی پٹی میں کئی دن سے فلسطینیوں پر آسمان سے آگ برسا رہا ہے، شدید بمباری کر رہا ہے، اسرائیل کے اس اقدام کی پوری دنیا مذمت کر رہی ہے لیکن حرام ہے کہ کسی سلفی/ دیوبندی جہادی نے اسرائیل کے خلاف اپنا منہ کھولا ہو۔ چلیں جہادیوں / ملاؤں کو تو سائڈ پر کر ہی دیں۔اس معاملے میں امیر المومنین حضرت ابوبکر البغدادی کی جانب سے بھی مکمل خاموشی تنی ہوئی ہے۔

تمام الباکستانیین، و دیوبندین و سلفین و وہابیین کو اپنے نئے نویلے خلیفہ حضرت ابوبکر البغدادی السلفی سے ہنگامی بنیادوں پر اپیل کرنی چاہئے کہ وہ اپنی امت کے خلاف اسرائیلی جارحیت پر نہ صرف جہاد کا فتوی جاری کرے بلکہ اپنے صحابیوں کو اسرائیل پر فوری حملہ کرنے کے لئے روانہ بھی کرے

Comments

comments

Latest Comments
  1. Kami
    -
  2. Rafique Farooqi
    -
WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.