کامران خان دیوبندی دہشت گردوں کے ہاتھوں شیعہ ڈاکٹرز کی ٹارگٹ کلنگ کی پردہ پوشی کیوں کر رہے ہیں ؟ – از عامر حسینی

Kamran Khan


کامران خان دی نیوز انوسٹی گیشن ڈیسک سے جیو کے ڈائریکٹر نیوز افئیر کے عهدے تک جو سفر کرچکے ہیں اس میں ان کی رپورٹوں کے کهرے کبهی تو راولپنڈی کے جی ایچ کیو تک جاتے رہے تو کبهی ان کا کهرا آبپارہ کی سرخ عمارت تک گیا اور آج کل جیو کی اکثر نام نہاد تحقیقاتی رپورٹوں کا کهرا رائے ونڈ میں جاتی عمرہ فارم تک جاتا ہے اور وہ ویسے تو بہت ساری رپورٹوں میں بہت سارے پردہ نشینوں کے نام لے دیتے ہیں لیکن بہت سارے صحافیوں کی طرح جب سوال ملک میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والوں کی شناخت کا آتا ہے جس شناخت کی وجہ سے لوگ دہشت گردی کا نشانہ بنتے ہیں تو وہ ایک طرف تو اس شناخت کا تذکرہ تک نہیں کرتے تو دوسری طرف وہ دہشت گردوں کی شناخت اور ان کا جس تنظیم سے تعلق ہوتا ہے اس کو بهی صاف چهپا جاتے ہیں
کل کامران خان کا ہروگرام “آج کامران کے ساته ” آن ائر گیا تو انہوں نے اپنے پروگرام میں سرفہرست عمران خان اور سیتا وائٹ ایشو رکها جبکہ مسلم لیگ کی حکومت کے بجلی کی پیداوار کے جهوٹے دعوں پر پروگرام کو دسرے اور 80 ڈاکڑوں کی ٹارگٹ کلنگ کے ایشو کو سب سے آخر میں رکها
کراچی میں تواتر سےایسے 80 ڈاکٹر شهید ہوئے جوکہ سب کے سب شیعہ مسلک سے تعلق رکهتے تهے جبکہ ایک ڈاکٹر کراچی میں ایسے شهید ہوئے جن کا نام رضا حیدر تها عہ سنی بریلوی تهے اور نام رضا حیدر ہونے کی وجہ سے شهید کردئے گئے اور ان سب کے قتل کے پیچهے دیوبندی تکفیری خارجی دہشت گرد اہل سنت والجماعت /سپاہ صحابہ سے تعلق رکهنے والے دہشت گرد تهے اور شیعہ نسل کشی کے اس سلسلے کا حصہ ہیں جو دیوبندی تکفیری دہشت گردوں نے پہت عرصے سے شروع کررکها ہے لیکن کامران خان کی ساری تحقیقی صحافت کا اس معاملے پر سانس اکهڑ گیا اور انہوں نے نہ تو شیعہ شناخت ان ڈاکٹروں کی افشاء نہ کی اور نہ ہی دیوبندی تکفیری دہشت گرد تنظیم کا نام لینا گوارا کیا


Aaj Kamran Khan Ke Saath – 8th July 2014 by AwaizPunjani

Comments

comments

WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.