لاہور پولیس کا انکشاف: کالعدم دیوبندی خارجی تنظیم سپاہ صحابہ کے دہشت گرد اپنے ہی بھائی بندوں کو قتل کر کے شیعہ مسلمانوں پر الزام لگاتے ہیں

حق ایک بار پھر واضح ہو گیا۔ کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ لشکر جھنگوی کے ارکان ہی اپنے جماعت کے لیڈروں کے قتل میں ملوث ہیں۔ شمس الرحمان معاویہ کا قتل لشکر جھنگوی نے کیا۔ جب ابتدا میں میں نے یہ بات کی تھی تو ہمارے بعض بھائی یہ سمجھے کہ شائد میں یہ بات کسی تعصب کی وجہ سے کر رہا ہوں۔ اب قاتل گرفتار ہو چکا اور پول کھل گئے۔ تکفیری دیوبندی تکفیری دیوبندیوں کو قتل کر رہے ہیں اور نام دوسرے مسلک و مکتب کا لگا دیا جاتا ہے۔ لشکر جھنگوی و انجمن سپاہ صحابہ نہ صرٖف شیعہ مسلمانوں بلکہ اہل سنت کی بھی اتنی ہی دشمن ہے۔ ان بیغیرت دہشتگردوں کی ہمدردی اسلام سے نہیں بلکہ اپنے مفادات سے ہے۔

کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے جن ملزمان کو پولیس نے گرفتار کیا ہے ان میں عبد الرؤف گجر، محمد صابر شاہ عرف اکرام، شیخ فرحان، محمد رفیق، شفاقت علی فاروقی عرف معاویہ، محمد ہاشم اور سلمان پٹھان شامل ہیں

دنیا نیوز پہ نشر ہونے والی اس خبر میں جہاں شیعہ نسل کشی میں ملوث دہشت لشکر جھنگوی کے تکفیری دیوبندی تکفیریوں کی شناخت کا مسلہ حل کیا گیا ہے وہاں ہی پاکستان میں جعلی لبرلز اور تکفیری ہمدردوں کی جانب سے دو طرفہ شیعہ سنی جنگ کے فلاپ ڈرامے کو بھی ایک بار پھر بری طرح ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے

لشکر جھنگوی سے تعلق رکھنے والا تکفیری دیوبندی دہشت گرد سہیل معاویہ جہاں ایک طرف شیعہ ذاکر علامہ ناصر عباس کے قتل میں ملوث ہے وہیں اس نے سپاہ صحابہ کے تکفیری مولوی شمس الرحمان معاویہ کے قتل کا اعتراف بھی کیا ہے –

یہی سہیل معاویہ اصغر ندیم سید پر قاتلانہ حملہ کرنے کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر علی حیدر اور ان کے بیٹے مجتبیٰ حیدر کے قتل میں بھی ملوث ہے جبکہ راولپنڈی میں سپاہ صحابہ کے عہدیدار منیر معاویہ کا قتل بھی یہی سہیل معاویہ ہے

سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے باہمی اختلاف سے جہاں ایک طرف یہ تکفیری دیوبندی ایک دوسرے کے خون کے پیسے ہوے ہیں وہاں ان کے ہمدرد ان کی آپسی لڑائی میں مرنے والے تکفیریوں کے قتل کا الزام کبھی پر امن شیعہ مسلمانوں اور کبھی ایران پر لگا کر اپنے سعودی آقاؤں کو خوش کرنے کی جو کوششیں کرتا رہا ہے اور ابھی تک کر رہا ہے یہ بھی پہلے ہی طرح ناکام ہونگی –

Mavia the terrorist

Comments

comments

Latest Comments
  1. Sabir Hameed
    -
WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.