طالبان کی دہشت گردی اور مذاق رات

1958365_640490229341091_2145085006_n

کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی نے تئیس مغوی اہلکاروں کو قتل کرنے کا دعویٰ کردیا ،،رکن کالعدم تحریک طالبان عمرخراسانی نے کہا ہے کہ ساتھیوں کوماراجارہا ہے ،انتقام لینے کے لیےاہلکاروں کو قتل کیا.

تحریک طالبان مہمند ایجنسی کے رہنما عمر خراسانی نے میڈیا کو بھیجے گئے مراسلے میں کہا ہے کہ ایف سی اہل کاروں کو اتوار 16 فروری کو قتل کر دیا گیا ہے۔ ان اہل کاروں کو جون 2010 میں شونکڑئی پوسٹ سے اغوا کیا گیا تھا۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے ایک طرف تو مذاکرات کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے اور دوسری طرف ہمارے ساتھیوں کو مسلسل نشانہ بنارہی ہے، انہوں نے کہا کہ ایف سی اہلکاروں کا قتل، ساتھیوں کے خون کا انتقام ہے، حکومت پر واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ہم اپنے ساتھیوں کا انتقام لینا جانتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت اپنی روش سے باز نہ آئی تو آئندہ ہمارا رد عمل اس سے بھی زیادہ سخت ہوسکتا ہے۔

جہاں ایک طرف تکفیری دیوبندی طالبان پاکستانی عوام اور پاکستانی فوج کے جوانوں کا خون بہانے میں مصروف ہیں وہاں دوسری طرف ہماری حکومت طالبان کے قدموں میں سر جھکاے رحم کی بھیک مانگتی نظر آرہی ہے – ایٹمی طاقت اور اسلام کا قلعہ ہونے کی دعوے دار کے ارباب اختیار کی جانب سے اس حد تک معذرت خوانا رویہ اپنانا انتہائی شرمناک اور نا قابل فہم ہے

پاکستانی حکومت کی بزدلی پر پوری پاکستانی قوم نہ صرف شرمندہ ہے بلکہ دنیا بھر میں پاکستان کا مذاق بنایا جا رہا ہے کہ یہ کیسی حکومت ہے جو اپنے ستر ہزار لوگوں کے قاتلوں سے مذاکرات کی بھیک مانگ رہی ہے اور وہ قاتل ہیں کہ روز کی بنیاد پر کوئی نیا وار کر کے پاکستان پاکستانی قوم کے مقتولین کی تعداد میں اضافہ کرتے جا رہے ہیں

پاکستانی فوج پر اب یہ لازم کے کہ وہ ملکی دفاع و وقار کی خاطر اس طالبان نواز حکومت کو کسی خاطر میں نہ لاتے ہوے پاکستانی قوم کے قاتلوں سے بھرپور انتقام لے اور نہ صرف وزیرستان میں کاروائی کرے بلکہ پورے پاکستان میں تکفیری دیوبندی سپاہ صحابہ طالبان کے ٹھکانوں پر کاروائی کر کے ان دہشت گردوں کو واصل جہنم کرے

Comments

comments

WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.