Azad Adliya ya Madar Pidar Azad Adliya? – by Ahsan Abbas Shah

معطلی کے بعد بحال ہونے والی عدلیہ کا این آر او کے پیچھے ہاتھ دھو کر دوالے ہونے میں اَنتقام، عدلیاتی مُفادات، عدلیاتی آمریت کے نفاذ اور مُلک میں سیاسی افراتفری پیدا کرنے کی کوششوں کو عوام بخوبی سمجھ رہے ہیں۔

بحال شُدہ عدلیہ کے “کارناموں“ مثال کے طور پر این آراو کو کالعدم قرار دینا۔ سرمایہ داروں کے ٹولے اور تاجروں کے جتھے پر مُشتمل، ن لیگ کے خادمَ اعلیٰ پنجاب “نااہلیت“ کے عدالتی فیصلے کو کالعدم قرار دے کر “بحالی“، طیارہ سازش کیس کو بھُول جانا، سبزہ زار پولیس مُقابلہ کیس کو گول کر جانا، سپریم کورٹ پر دِن دھاڑے مُسلح حملہ کیس کو سُرخ فیتہ لگا دینا وغیرہ سے یہ تاثر عوام میں عام ہو رہا ہے کہ عدلیہ بحال کروانے والوں کو “نوازا“ جا رہا ہے۔

مُلک میں ایک دفعہ پھر جوڈیشل بیوروکریسی کو جمہوریت اور پاکستان پپلز پارٹی کی حکومت “بضم“ نہیں ہو رہی ہے۔ اور عوام کو ایک دفعہ پھر یہ حقیقت آشکار ہو رہی ہے کہ پاکستان کو جناح کا پاکستان بننے سے کون روک رہا ہے۔

این آر او کو کالعدم قرار دینے سے سب سے زیادہ فائدہ کس کو پہنچتا ہے؟ چونکہ این آر او بد عنوانی، کرپشن اور فوجداری مقدمات کو معاف کرنے کا نام ہے، اور یہی وہ ہیلے بہانے ہیں جن کے بل بوتے پر پاکستان میں آمریت ظہور پذیر ہوتی ہے۔ لہذا اَس فیصلے سے تمام آمریتوں اور آمروں کو بالواسطہ عدالتی تحفظ بھی مِل جاتا ہے۔فوج کا قد بڑھ جاتا ہے اور سیاستدانوں پر لگائے گئے فوج کے اِلزامات ایک حقیقت کا رُوپ دھارتے نظر آتے ہیں۔

گویا این آر او کا پنڈورا باکس کھول کر جمہوریت دُشمنی اور آمریت پسندی کا ثبوت دِیا گیا ہے!
دوسری طرف دہشت گردی کے خلاف جنگ کو مدِ نظر رکھ کر اگر اِحتساب چوہدری کے فیصلے کو دیکھا جائے تو یہ اُنہی کو سپورٹ کرتا ہے جن کی (بالواسطہ یا بلا واسطہ)وجہ سے پاکستان اِس بھنور میں پھنسا ہوا ہے یعنی “ مُلائیت “جس میں جماعتِ اِسلامی،ن لیگ،ق لیگ،ایم ایم اے اور طالبان خان کی انصاف پسند پارٹی شامل ہے۔وہ اس لیے کہ این آراو کیس کھولنے سے تجربہ کار اور بائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والے سیاست دانوں کو نا اِہل ٹھہراتے ہیں۔اب اگر مڈٹرم الیکشن ہوں بھی تو انتخابات میں حصہلینے میں صرف “ مُلائیت “ ہی اہل نظر آتی ہے۔اور جب یہ “ مُلائیت “ اَسلام آباد میں آ بیٹھے تو پاکستان اور افغانستان میں جو تھوڑا بہت فرق ابھی باقی ہے وہ بھی خدانخواستہ باقی نہیں رہے گا۔
بحال شُدہ عدلیہ اپنا پورا زور لگانے کے باوجود نہ ہی پٹرولیم مصنوعات کی قیمت اور نہ ہی چینی بحران حل کر سکی اِس لیے بھی شرمندگی کا اثر زائل کرنے کے لیے اپنا پورا زور این آر او پر لگا دیا ہے۔عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی گئی ہے ۔

مانا کہ این آر او ایک مخصوص طبقہ(بیوروکریسی) کو نوازتا ہے اور اِن کی کرپشن اور نا اہلی کو معاف کرتا ہے اس لیے یہ قانون غلط ہے۔ لیکن مت بھولیں کہ “ایسا جھوٹ جس سے اَمن ہو ، اُس سچ سے کہیں بہتر ہوتا ہے جو آگ لگا دے “

احسن شاہ

Comments

comments

Latest Comments
  1. Aamir Mughal
    -
  2. Aamir Mughal
    -
  3. Aamir Mughal
    -
  4. Aamir Mughal
    -
  5. Aamir Mughal
    -
  6. Aamir Mughal
    -
  7. Aamir Mughal
    -
  8. Aamir Mughal
    -
  9. Aamir Mughal
    -
  10. Amjad
    -
WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.