کراچی میں دیوبندی دہشت گردوں نے ایک سنی بریلوی کو ذبح کر کے سر کو سہراب گوٹھ پل سے لٹکا دیا – پاکستانی میڈیا خاموش

karachi

English version: Pakistani media blacks out the story of a severed head hanging from a bridge in Karachi https://lubpak.com/archives/293769

سلیم رضا کا قتل،پاکستانی میڈیا کی خاموشی

حماد عارف قادری

میں کراچی شہر میں پیدا ہوا اور یہیں پلا بڑھا ہوں تو مجھے ہمیشہ اپنی جنم بھومی سے پیار رہا ہے-کراچی جوکہ دنیا کے ان 45 شہروں میں سے ایک شہر ہے جس کا شمار پرامن اور خوبصورت شہروں میں ہوتا ہے-مجھے اس شہر سے جتنا انس اور ربط محسوس ہوتا ہے وہ ناقابل بیان ہے-اس لیے جب پہلی مرتبہ الطاف حسین نے کراچی میں طالبانائزیشن ہونے کا زکر کیا تو میرے اندر خطرے کی گھنٹی بجنے لگی اور مجھے عدم تحفظ کا احساس ہوا-کراچي کے اندر طالبانائزیشن کا زکر الطاف بھائی سے پہلے سنّی تحریک کے بانی سربراہ شہید سلیم قادری اور دوسرے سنّی علماء نے بھی کیا تھا-ان علماء اور شہید سلیم قادری کا کہنا تھا کہ کراچی میں دیوبندی دھشت گرد گروپ جیسے سپاہ صحابہ پاکستان ہے اور ان کے مدرسے دھشت گردی پھیلانے میں مصروف ہیں-(جبکہ خود مولانا سلیم قادری جیسا عاشق رسول بھی انہی دیوبندی تکفیری سپاہ یزید کے ہاتھوں شہید ہوگیا
(مولانا شاہ احمد نورانی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی اپنی تقریروں اور بیانات میں کہا تھا کہ نام نہاد جہادیوں کی کلاشنکوفیں بریلوی مسلک کے ہر فرد کو نشانہ بنانے کے لیے ہیں)جب علمائے اہل سنت بریلوی اور الطاف حسین یہ بات کہہ رہے تھے تو ان کا مذاق اڑایا جارہا تھا-اس کو پوائنٹ سکورنگ سے تعبیر کیا جارہا تھا-لیکن آج یہ ہماری آنکھوں کے سامنے ہورہا ہے-

BaUB35qCQAEsZXN

جمعہ 29نومبر 2013ء کو اچانک ڈان ٹی وی نے ایک ٹکر چلانا شروع کیا کہ پاکستان نیوی کے ایک سابقہ افسر سلیم رضا کو بفر زون کراچی میں مارا گیا اور پھر اس کے سر کو سہراب گوٹھ کے پل کے ایک کھمبے پر لٹکا دیا گیا-اور ساتھ ہی کھمبے پر ایک نوٹس آویزاں کیا کیا کہ

“یہ راولپنڈی واقعے کا ردعمل ہے”

ڈان ٹی وی نے یہ ٹکر دو مرتبہ چلایا اور پھر اس خبر کا مکمل بلیک آؤٹ کردیا-کسی پاکستانی چینل نے یہ نہیں بتایا کہ مرنے والے کا کس مسلک سے تعلق تھا-کسی نے اس کو قتل کرنے کے بعد اس کا سر کاٹ کر سہراب گوٹھ کے پل پر ایک کھمبے پر لٹکانے کی وجوہات پر روشنی نہ ڈالی-بلکہ کئی ایک چینل نے تو اس قتل کو زاتی دشمنی کا شاخسانہ قرار دے ڈالا

جبکہ اصل حقیقت یہ تھی کہ پاکستان نیوی کا یہ سابقہ سیلر کراجی بفر زون سیکٹر 16-اے کا رہنے والا تھا-اس کا نام سلیم رضا تھا اور یہ پیر سلیم فوجی کے نام سے مشہور تھا-اپنی روحانیت اور خدا ترسی کے سبب لوگوں میں مقبول تھا-اور مسلک کے اعتبار سے اہل سنت بریلوی سے تعلق رکھتا تھا

جس پل پر اس کے سر کو لٹکایا گیا اس پل کے اس کھمبے کے پیچھے دیوار پر لکھا ہوا تھا

الصلوۃ والسلام علیک یا رسول اللہ

یہ ہم اہل سنت بریلوی کے ہاں اہل سنت کا شعار ہے اور اس سے اہل سنت کی پہچان دیوبندی-وہابی سے ہٹ کر کرنا ممکن ہوجاتی ہے-جبکہ دیوبندی-وہابی اس نعرے کے خلاف ہیں-اور اسے شرک و بدعت خیال کرتے ہیں

پاکستانی میڈیا نے اس خبر کو مسخ کرنے اور اس کی اصل وجوہات پر روشنی ڈالنے سے گریز اس لیے کیا کہ یہ تفصیلات دیوبندی-وہابی نوازی اور اسٹبلشمنٹ نوازی کی میڈیا لائن کا پول کھول دیتیں-اس طرح سے خبروں کو مسخ کرنے کی روائت پاکستانی پریس میں بہت پرانی ہے

پاکستانی میڈیا میں پنجابی دیوبندی-وہابی لابی خاصی مضبوط ہے اور اس لابی نے اس خبر کا بلیک آؤٹ جن وجوہات کی وجہ سے کیا ان میں سے چند ایک کا زکر بہت ضروری ہے-

بریلوی کارکن سلیم رضا کا سپاہ صحابہ پاکستان/اہل سنت والجماعت کے دھشت گردوں کے ہاتھوں قتل ان تکفیری دیوبندی اور اسٹبلشمنٹ نواز لبرل کی تکذیب کردینے والا ہے جو پاکستان میں دیوبندی-وہابی دھشت گردی کو خواہ مخواہ شیعہ-سنّی کمیونل ایشو قرار دیتا ہے

سلیم رضا کے گھر پر علم لہرا رہا تھا-اور یہ اس بات کی علامت کہ محرم الحرام صرف اہل تشیع کا ماہ نہیں بلکہ اس ماہ میں اہل سنت بھی امام عالی مقام اور ان کے رفقاء کی شہادت کا غم مناتے ہیں

سلیم رضا کو دن دیہاڑے ان کے گھر سے اٹھایا گیا-اور پھر ان کو مارنے کے بعد ان کا سر تن سے جدا کرکے سہراب گوٹھ پل پر ایک کھمبے سے ٹانگ دیا گیا-اس بہیمانہ قتل نے ثابت کرڈالا کہ کراچی میں سپاہ صحابہ پاکستان/اہل سنت والجماعت ٹی ٹی پی اتنے طاقت ور بن گئے  ہیں-اور کراچی میں وہ جہاں چاہیں اور جب چاہیں کسی کو اغواء اور اس کا سر کاٹ سکتے ہیں

میڈیا کی خاموشی کا سبب یہ ہے کہ یہ دیوبندی-وہابی دھشت گردوں کی دھشت گردی کو ہمیشہ چھپاتا ایا ہے-جبکہ ان تکفیری دیوبندی دھشت گردوں نے ہر مکتبہ فکر کی عوام ،خواص کو نشانہ بنارہے ہیں جس کی مقامی میڈیا ہمیشہ پردہ پوشی کرتا آیا ہے

یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا جب سنّی اتحاد کونسل اور سنّی تحریک سپریم کورٹ اور حکومت سے اہل سنت والجماعت مطلب سپاہ صحابہ پاکستان کے خلاف ایکشن لینے اور اس کو اہل سنت کہلوانے سے روکنے کی اپیل کررہے ہیں-یہ واقعہ اہل سنت بریلوی کو خوفزدہ کرنے اور موجودہ روش سے ہٹانے کی کوشش ہے-اس سے قبل سانحہ نشتر پارک میں اہل سنت کے علماء اور قیادت کو خودکش بم دھماکے سے شہید کردیا گیا تھا

تکفیری دیوبندی دھشت گرد ہر اس فرد اور گروہ کو نشانہ بناتے ہیں جو ان کے راستے میں آتا ہے-

مجھے کراچی کی طالبانائزیشن پر سخت تشویش ہے اور نہ صرف میری فیملی اور اپنے دوستوں کے تحفظ کے لیے میں فکر مند ہوں بلکہ اہل کراچی کے لیے فکر مند ہوں

نوٹ:جو چپ رہے گی زبان خنجر تو لہو پکارے گا آستین کا کے مصداق سلیم رضا بھائی کا قتل ،ان کی مسلکی شناخت کچھ بھی چھپا نہ سکا-اور دیوبندی تکفیری خارجیوں کو بے نقاب کرگیا-یہ ان نام نہاد لبرلز کو بھی بے نقاب کرگیا جو دیوبندی تکفیری دھشت گردی کو شیعہ –سنّی فساد اور تصادم کا نام دے رہے تھے-اور میڈیا میں دیوبندی-پنجابی لابی نے جس مجرمانہ خاموشی کا مظاہرہ کرتے ہوئےحقائق چھپائے ہیں اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے-

tw51521

2

3

4

5

6

7

8

9

11

10

Comments

comments

Latest Comments
  1. Akmal Zaidi
    -
  2. saqib
    -
    • saqib
      -
  3. farhad
    -
    • Yaseen Deobandi
      -
  4. Akmal Zaidi
    -
  5. RAJA
    -
WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.