پاکستانی معاشرہ- ھماری بے حسی اور بیمار ذھنیت – از محمد فہد اریب ‎

images

دھواں چار سو پھیلا ھے۔ کچھ نھی دھکتا کہ آگے کیا ھورھا ھے اور ھوگا؟ ھماری حس نگاہ یا بقول اقبال مردمومن والی قلندرانہ نگاہ زائل ھوچکی ھے اورسوچنے سمجھنے والی صلاھیت سلب ھوچکی ھے۔اس دھندلے منظر میں سکوت طاری ھے حالانکہ نوحہ گاہ میں یا تو شام غریباں منائی جاتی ھے یا پھر چٹانی حوصلہ اور عزم وھمت سے نئی تاریخ رقم کرنے کی تیاری کی جاتی ھے لیکن یھاں تو آوے کا آوا ھی بگڑا ھوا ھے۔ عرصہ دراز قرب و جوار میں کوئی حادثہ یا دھماکہ ھوتا تو پورا معاشرہ ھمدردی اور اظھار تعزیت کی دھار میں غوطہ زن ھوجاتا۔ قلیل مدت ھوئی۔ منظر بدلا۔ اب جزبہ انسانیت بیمار پڑچکا اور ھمدردی و تعزیت کے پیمانے تغیر ھوگئے۔ اب یہ پیمانے تب ھی لبریز ھوتے ھیں جب کوئی اپنا خون کا رشتہ دار یا ھیوی مینڈت والا قومی سانحہ رونما ھوتا ھے۔

اول تو اس معاشرے میں کوئی صدائے حق بلند کرنے کی جراءت نھی کرتا اور اگر کوئی بھادر نڈر شخص آگے آتا بھی ھےتو یوں محسوس ھوتا ھے کہ خاموش تماشائی بجائے لب کشائی کے اس زمرد کی آواز دبانے اور فتوے لگانے کے لیے چوکس و تیار بیھٹے تھے۔عزت و افزائی اور دادوتحسین کے پرمسرت لمحات محسوس کیے مدت ھوئی۔ اب اگر کوئی کونے کھدرے سے کوئی خبر حاصل ھوبھی جائے تو اسےشرلاک ھولمز کی شکی نگاھوں سےگھورا جاتا ھے۔ سنسان کھیل کے میدانوں سے لے کر اولمپکس کے خالی دستوں تک، کرپشن کی کھانیوں سے لے کر دھشت گردی کی کا رروائیوں تک ھم دنیا میں اپنی پھچان سے واقف ھیں۔

ایک سولہ سالہ بچی جس نے معشرے میں شدت پسندی کی بجائے امن و چارہ کی بات کی اور پھلی وحی کو مقصد حیا ت بنایا ۔ اقوام متحدہ میں کھڑے ھوکر، بے نظیر کی شال اوڑھ کر “تعلیم سب کے لیے” کا نعرہ لگایا اور فنڈ قایم کر کے کڑوروں روپے تعلیم کے لیے مختص کر دیے۔ ھم نے اسے ھی اپنا دشمن گردانا۔ اور اس پر سوالات و اعتراضات کی بوچھار کر دی کیونکہ  بقول ھمارے سازشی تھیوریوں کے وہ ایجنٹ ملک و مزھب کا امیج خراب کر رھی ھے۔

چونکہ یھاں دھواں ھے اور دھواں کی اٹھتی ھر لھر میں سینکڑوں سوالات، جن کا لب لباب فقط اتنا ھے کہ “جو کرا رھا ھے امریکہ کر رھا ھے”۔  اور یھی ھماری ترقی کی راہ میں حائل ھے۔ ھم جس شاھراہ پر گامزن ھیں اس پر “امریکہ” نامی قوت کے فریبی سائے ھیں جس سے آگے”راستہ عارضی طور پر بند ھے” کا عنوان پیوست ھے۔ جس دن ھم نے اصلیت جانی اور اپنی کمزوریوں کا ٹھندے دل و دماغ سے جائزہ لیا ھم اس زھریلے دھواں کو زائل کرنے میں کامیاب ھو جائیں گے وگر کتے کی شھادت اور فتوں کے گورکھ دھندوں میں پھنس کر رھ جایئں گے۔

Comments

comments

Latest Comments
  1. Air Jordan Phase 23 Hoops
    -
  2. Air Jordan 11 (Fusion)
    -
  3. Air Jordan Cp3 Womens
    -
  4. Nike Air Woven
    -
  5. Nike LeBron 10 PS Elite
    -
  6. Shoes
    -
  7. Air Jordans Countdown Package
    -
  8. Nike SB Dunk Low
    -
  9. Nike Free 5.0
    -
  10. Under Armours Men Shoes
    -
  11. Air Jordan 21
    -
  12. Levis T-Shirts
    -
  13. Louis?Vuitton?Shoes
    -
  14. Nike Air Max 1 Mujer
    -
  15. Nike Free 5.0 zapatos
    -
  16. Air Jordan Fusion 5
    -
  17. Nike Air Max Classic BW Homme
    -
  18. Air Jordan 2011
    -
  19. Nike Air Max 1
    -
  20. Nike Air Max 90 VT Homme
    -
  21. Nike?Zoom?KD?Shoes?(75)
    -
  22. Nike Air Max Femmes
    -
  23. Air Jordan CMFT Max Air 12
    -
  24. Louis?Vuitton?Audacieuse
    -
  25. Nike Air Max Essential
    -
  26. Chaussures Isabel Marant
    -
  27. Sac Hermès Picotin
    -
  28. Gucci
    -
  29. Ralph Lauren
    -
  30. Handbags
    -
  31. Prada gafas de sol Outlet
    -
  32. Burberry Wallets
    -
  33. OMEGA
    -
  34. ED Hardy Bolsas Purses
    -
  35. Collar de Chanel
    -
  36. Autres Marques Femme Chaud
    -
  37. Survetement Puma Homme
    -
  38. Salomon Chaussures Femme
    -
  39. Burberry Crossbody Bag
    -
  40. Mizuno
    -
  41. Nike Free Run Women
    -
  42. Air Jordan 12
    -
  43. Nike LunarEclipse 2 Men
    -
  44. Nike Zoom Lebron 10.8
    -
WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.